• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی والوں کیلئے بجلی سستی کردی گئی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

نیپرا نے کے۔الیکٹرک کے صارفین کے لیے اکتوبر کے ایف سی اے میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے صارفین کے لیے اکتوبر 2022 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 2 روپے 45 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

صارفین کو اس کمی کا فائدہ ماہ دسمبر کے بلوں کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔ یہ جولائی سے لگا تار چوتھا مہینہ ہے جس میں ایف سی اے میں کمی کا فائدہ صارفین کو پہنچایا گیا ہے۔

ایف سی اے کا انحصار ایندھن کی عالمی قیمتوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہوتا ہے اور یہ نیپرا اور حکومت پاکستان کے طے شدہ قواعد و ضوابط کے تحت صارفین کو بلوں کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔

نیپرا عوامی سماعت اور درخواست کی جانچ پڑتال کے بعد ایف سی اے کی منظوری دیتا ہے اور ساتھ ہی اُس ماہ کا تعین بھی کرتا ہے، جس میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ صارفین کو منتقل کیا جانا ہے۔ عالمی ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل چار ماہ سے کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

اکتوبر 2022 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی بنیادی وجہ آر ایل این جی کی قیمت میں 16 فیصد، فرنس آئل کی قیمت میں 6 فیصد اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے۔جی) سے خریدی گئی بجلی کی قیمت ستمبر 2022 کے مقابلے میں 11 فیصد کمی ہے۔

کے الیکٹرک کا تعارف

کے الیکٹرک (کے ای) ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے۔ 1913ء میں بنی کمپنی کی پاکستان میں شمولیت کے ای ایس ای کے نام سے شامل ہوئی۔ کے ای پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلو میٹر علاقے کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد حصص (شیئرز) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں لسٹڈ ہیں، اور کے ایس ای پاور کی ملکیت ہیں۔

یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔

کے-الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد حصص ہیں۔

قومی خبریں سے مزید