• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے پنجاب اور KP حکومت کو پولیس افسران کے تبادلوں سے روک دیا

اسلام آباد(اے پی پی/این این آئی)سپریم کورٹ نے پولیس افسران کے سیاسی بنیادوں پر تبادلوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

 عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

 عدالت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت کو پولیس آرڈر 2002 پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے افسران کے تبادلوں سے روک دیا۔

عدالت عظمی نے اپنے حکم میں پولیس افسران کے قانون میں درج وقت سے پہلے تبادلوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مقررہ وقت سے پہلے تبادلہ ناگزیر ہو تو وجوہات تحریر کی جائیں، کسی بھی افسر کو سینئر پولیس افسر کی مشاورت کے بغیر نہ ہٹایا جائے.

 عدالت نے سندھ اور بلوچستان میں بھی گڈ گورننس کیلئے یہی فارمولا اپنانے کی تجویز دیتے ہوئے عدالت نے صوبائی حکومتوں سے گزشتہ دس سال میں تبدیل کئے گئے افسران کی فہرستیں بھی طلب کرلی ہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت خود قانون پر عمل کرے گی یا عدالت حکم دے؟ پنجاب حکومت خود قانون پر عمل کرے تو عدالتی حکم کی ضرورت نہیں پڑے گی، جرائم اور عدم تحفظ کی وجہ سے عوام متاثر ہو رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید