٭زندگی میں قوسِ قزح کے رنگ صرف ماؤں ہی کی بدولت ہوتے ہیں۔
٭ماں کا غصّہ، اُس کے اَن مول پیار کا حصّہ ہوتا ہے۔
٭ماں کی گود، ایک نرم و گرم آغوش ہی نہیں،بچّے کی پہلی درس گاہ بھی ہوتی ہے۔
٭ماں کے ہاتھ کی پکی باسی روٹی ، کسی فائیو اسٹار ہوٹل کے کھانے سے ہزار درجے بہتر ہے۔
٭اس نفسا نفسی کے دَور، گھٹن زدہ معاشرے میں حقیقی محبّت صرف ماں ہی کی ہے۔
٭سب سے میٹھی، پُراثر، مہکتی دُعا وہ ہوتی ہے، جو گھر سے نکلتے ہوئے ماں دیتی ہے۔
٭میری آنکھوں کا نور، دل کا قرار، چین وسکون میری ماں ہے۔
٭مَیں جب بھی گِرتا ہوں، ماں مجھے سنبھال لیتی ہے۔
٭جو ماں کو عزّت دیتا ہے، وہ کبھی دَربدر، خوار نہیں ہوتا۔
٭میری خوشی، کام یابی، مسکراہٹ، زندگی صرف اور صرف میری ماں ہے۔
(ضیاء الحق قائم خانی، جھڈو، میرپورخاص)