• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق خاتون اوّل نے بھی تحفے بیچے، وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دوست ممالک سے ملنے والے تحفے کس طرح بیچے گئے، خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی کا جو تحفہ ملا وہ بھی بیچ دیا گیا، سابق خاتون اول نے بھی تحفے بیچے۔

 خیرپور میں سیلاب متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک سے اربوں کے تحفے ملے، ناموس رسالت اور خانہ کعبہ کیلئے ہم کٹ مرتے ہیں، خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ دی گئی، سعودی تحفہ آپ کی جاگیر نہیں تھی، 22 کروڑ پاکستانیوں کا تحفہ تھا، کاش وہ تحفے بیچ کر پیسے آپ کے حوالے کیے ہوتے تو میں ان کی تعریف کرتا، پتہ نہیں وہ تحفے بیچ کر پیسے کہاں بھجوادیے گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ اتنا بڑا سیلاب تھا جس کیلئے جتنے بھی وسائل مہیا کیے جاتے وہ کم تھے، اگلے مہینے جینیوا میں سیلاب متاثرین کیلئے ڈونرز کانفرنس ہو رہی ہے، اس کانفرنس میں سیلاب متاثرین کے مسائل سامنے رکھیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم تو پچھلی حکومت کے پیدا کردہ مسائل حل کرنے میں لگے ہوئے تھے، مہران کی وادی میں سیلاب کی تباہی ناقابل بیان ہے، خوفناک منظر تھا، ہر طرف پانی ہی پانی تھا، ایسا لگتا تھا دریائے سندھ پورے صوبے میں پھیل چکا ہے، میں نے زندگی میں اس طرح کی سیلابی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی، سیلاب سے شہر اور قصبے ڈوب چکے تھے، لاکھوں ایکڑ زمین زیر آب آئی، فصلیں ڈوب گئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے تمام وسائل آپ کے قدموں میں نچھاور کیے، اتنا بڑا سیلاب تھا کہ جتنے وسائل مہیا کیے جائیں کم تھے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وفاق نے 70 ارب روپے دیے، این ڈی ایم اے کے ذریعہ خوراک، کمبل، خیمے، مچھر دانیاں دیں،صوبوں نے اربوں روپے سیلاب متاثرین پر خرچ کیے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی خیرپور اور دادو میں پانی کھڑا ہے، ہمیں بحالی کے فیز میں جانا ہے، 80 لاکھ افراد ابھی بھی پانی سے متاثر ہیں، 2 کروڑ لوگ آج بھی امداد کے مستحق ہیں۔

 وزیراعظم  نے کہا کہ بیلجیم، فرانس، ڈنمارک نے صاف پانی کے پلانٹ لگائے، بے انتہا امداد پہنچی، لیکن مصائب بھی بے انتہا ہیں، دکھ کی گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ ہیں، یہ تمہارا میرا معاملہ نہیں، یہ ہمارا معاملہ ہے، مل کر حل کرنا ہے، اللّٰہ کرے ہمیں کبھی اس مصیبت سے پالا نہ پڑے، آپ کے مطالبات دنیا کو بتاؤں گا، موسمیاتی تبدیلی میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، لیکن یہ مصیبت ہم پر آن پڑی۔

قومی خبریں سے مزید