لاہور(مقصود اعوان سے)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (PDM)کی تمام تر پیشکش بے اثر ہوگئی ،تخت پنجاب کی جنگ میں ایک بار پھر گجرات کا چوہدری خاندان واضح تقسیم کا شکار نظر آتا ہے، چوہدری شجاعت حسین اور اُن کے بیٹے ایک بار پھر چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ کھڑے ہونے کی بجائے پی ڈی ایم کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی ڈٹ کر عمران خان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ چند روز قبل پیدا ہونے والی صورتحال میں امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ ملکی سیاست میں مثالی خاندان ایک بار پھر مل بیٹھے گاجو رواں سال پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے معاملے پر پہلی بار اختلافات کا شکارہوکر تقسیم ہوا تھا لیکن پی ڈی ایم کی تمام تر پیشکشوں کو مسترد کرکے چودھری پرویز الٰہی نے عمران خان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے پیچھے چودھری مونس الٰہی کا مستقبل کی سیاست سے متعلق ویژن بتایا جاتا ہے۔ ملکی سیاست نے صرف خاندان کو ہی تقسیم نہیں کیا بلکہ اُن کی پارٹی مسلم لیگ قاف بھی تقسیم ہوچکی ہے،مرکز کا تنظیمی عہدہ چودھری شجاعت جبکہ صوبے کا چودھری پرویز الٰہی کے پاس ہے اور چودھری شجاعت نے پارٹی کے سینئر اور دیرینہ رہنما سینیٹر کامل علی آغا کو ان کے پارٹی عہدے سے برطرف کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔ الیکشن کمیشن میں پارٹی کے انتخابی نشان کا معاملہ زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ابھی تک واضح نہیں ہے کہ مسلم لیگ قاف کا انتخابی نشان چودھری شجاعت حسین یا چودھری پرویز الٰہی ، کس کے حصے میں آتاہے ۔