کراچی کے علاقے جوہر موڑ میں پولیس اہلکاروں کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے عامر حسین کی والدہ کا کہنا ہے کہ بیٹا اپنے والد کے لیے پانی اور پھل لینے گیا تھا۔
عامر حسین کی والدہ نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الہٰ دین پارک کے سامنے سے بیٹا نکل کر فلیٹ کی طرف جا رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ تین پولیس اہلکاروں نے رکنے کا کہا بیٹے نے گاڑی نہیں روکی، اہلکاروں نے بیٹے پر فلیٹ میں فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی راستے میں نہ رکے تو گولی مار دیتے ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے وہ ایکشن لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بشیر ولیج میں رہتے ہیں، ڈیڑھ سال پہلے شادی ہوئی تین ماہ کا بیٹا ہے، عامر حسین کی بیوی اور بچے کا کیا ہوگا، واقعے کا مقدمہ درج کرائیں گے۔
مقتول عامر حسین کے بھائی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ قبل والد کو فالج کا اٹیک ہوا تھا۔
مقتول کے بھائی احمد نے کہا کہ عامر والد سے ملنے روز آتا تھا، 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
احمد نے مزید بتایا کہ واقعے کے وقت عامر کے ساتھ ایک 54 سال کا شخص اور تین سال کی بچی موٹر سائیکل پر تھے۔