• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: پولیس کی فائرنگ سے ہلاک نوجوان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی

کراچی میں گھر کی سیڑھیوں پر نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ سے قتل کر دیا، چھوٹی تصویر گرفتار اہلکاروں کی ہے—اسکرین گریب
کراچی میں گھر کی سیڑھیوں پر نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ سے قتل کر دیا، چھوٹی تصویر گرفتار اہلکاروں کی ہے—اسکرین گریب

کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں گھر کی دہلیز پر شاہین فورس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہری عامر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر کو 2 گولیاں لگیں، جن میں سے ایک گولی سینے کے بائیں جانب اور دوسری دائیں پاؤں پر لگی۔

پولیس حکام کے مطابق سینے پر لگنے والی گولی سے عامر کی موت واقع ہوئی ہے، عامر کو اسپتال منتقل کرنے پر پولیس کی جانب سے تاخیر کی گئی۔

پولیس نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوع پر عامر کے پاس موجود تھے، عامر کی موت 2 گولیاں لگنے کے بعد زیادہ خون بہنے کے باعث واقع ہوئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث تینوں اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، اب تک اہلکاروں کی سنگین غفلت سامنے آئی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ واقعے کے وقت عامر کے ساتھ موجود دوست کا بیان لیا گیا ہے، عامر کے ساتھ موجود اس کی بھتیجی واقعےکے وقت اس کے ساتھ تھی، گرفتار اہلکاروں کو ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

پولیس نے نوجوان کو گھر کی دہلیز پر قتل کیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز گلستانِ جوہر کراچی میں گھر کی دہلیز پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کر کے نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

عینی شاہد چوکیدار کے بیان کے مطابق عامر کو گولی گھر کے باہر ماری گئی۔

گرفتار پولیس اہلکاروں کے بیانات میں تضادات پایا گیا، ایس ایس پی ایسٹ نے اعتراف کیا کہ ملزم اہل کاروں کا یہ مؤقف درست نہیں لگتا کہ ان پر فائر کیا گیا۔

مقتول کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل نہ روکنے پر اہل کار پیچھا کرتے آئے اور عامر کو گولی مار کر قتل کر دیا۔

سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عامر گلستانِ جوہر میں اپنے اپارٹمنٹ میں موٹر سائیکل کھڑی کر کے سیڑھیوں کی طرف دوڑا اور اچانک پولیس کی گولی لگنے سے گر پڑا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

پولیس نے مقدمہ درج کر لیا جس میں قتل اور انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مقتول عامر کی والدہ نے حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید