روزنامہ جنگ کراچی کے ڈپٹی ایڈیٹر مدثر مرزا 70 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، مرحوم طویل عرصے سے روزنامہ جنگ کراچی سے وابستہ تھے۔
مدثر مرزا 5 اپریل 1952 میں پیدا ہوئے، وہ چیئرمین ایڈیٹوریل کمیٹی کے ساتھ ساتھ روزنامہ جنگ کے ڈپٹی ایڈیٹر کے طور پر بھی فرائض سر انجام دے رہے تھے۔
گزشتہ رات روزنامہ جنگ کی کاپی فائنل کر کے وہ رات گئے گھر چلے گئے تھے، ان کے اہلخانہ اسلام آباد گئے ہوئے ہیں جبکہ وہ گھر پر اکیلے تھے۔
مسلسل رابطہ کرنے کے باوجود ان کا فون اٹینڈ نہیں ہوا تو پڑوسیوں نے گھر پہنچ کر کمرے کا دروازہ توڑ کر انہیں باہر نکالا تو وہ حیات نہیں تھے۔
مدثر مرزا کے بیٹے واثق کے مطابق والد صاحب فون نہیں اٹھا رہے تھے، میرے کہنے پر پڑوسی مرکزی دروازے سے گھر کے اندر گئے لیکن گھر اندر سے بھی بند تھا۔
مدثر مرزا کے پڑوسی اسماعیل کا کہنا ہے کہ واثق نے فون پر کہا دروازہ توڑ دیں لیکن میں نے چابی والے کو لاکر گھر کھولا تو مدثر مرزا اپنے بیڈ پر تھے، انہوں نے چشمہ پہنا ہوا تھا اور موبائل سینے پر رکھا ہوا تھا۔
پڑوسی اسماعیل نے کہا کہ مدثر مرزا کو فوری طور گلشن اقبال کے نجی اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کی، ڈاکٹرز کے مطابق مدثر مرزا کو انتقال کیے 10 سے 12 گھنٹے گزر چکے تھے۔
مدثر مرزا کے پڑوسی اسماعیل کا بتانا ہے کہ ان کی میت سرد خانے میں رکھوا دی گئی ہے، ان کے بیٹا بہو اور اہلیہ 4 بجے کی فلائٹ سے کراچی پہنچ رہے ہیں جس کے بعد نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان کیا جائے گا۔