پاور بریک ڈاؤن ہونے کے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی ملک بھر میں بجلی بحال نہ ہوسکی، کچھ وقت کے لیے جزوی بحالی کے بعد ملک بھر میں ایک بار پھر پاور بریک ڈاؤن ہوگیا۔
پورے ملک میں 10 بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین بجلی آنے کے منتظر ہیں۔
آئیسکو، لیسکو، میپکو، ٹیسکو، سیپکو، حیسکو، پیسکو، گیپکو، کیسکو، فیسکو میں کہیں بجلی دستیاب نہیں ہے۔
ڈسٹری بیوشن کمپنی(ڈسکو) کے حکّام کا کہنا ہے کہ ہم تو بجلی تقسیم کرنے والے ہیں،بجلی ملے گی تو صارفین کو دیں گے،
حکّام کا مزید کہنا ہے کہ پاورسسٹم کی فریکوئنسی استحکام نہیں پکڑرہی۔
اس حوالے سے عوام کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی کی طرف سےعوام کومکمل اندھیرے میں رکھا جارہا ہے اور کسی قسم کی کوئی معلومات شیئر نہیں کی جارہی ہیں۔
نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے آج صبح کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔
ذرائع نیشنل پاور کنٹرول کے مطابق، اس وقت سسٹم مکمل طور پر بند ہے، مین لائینوں میں فالٹ کی وجہ سے پورا سسٹم بیٹھ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے، بحالی میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
وزارت توانائی کے مطابق، وارسک سےگرڈ اسٹیشنز کی بحالی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاورسپلائی کمپنیز کےمحدود علاقوں میں گرڈ بحال کردیےگئے۔
ترجمان اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق، 117 گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل، ترجمان آئیسکو
اُنہوں نے بتایا کہ ریجن کنٹرول سینٹر کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی۔
ترجمان آئیسکو کا کہنا ہے کہ آئیسکو انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
اس حوالے سے آئیسکو کے سی ای او ڈاکٹر محمد امجد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گرڈ کی بحالی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی کی بحالی رفتہ رفتہ ہوگی تاکہ سسٹم پر لوڈ نہ پڑے۔
دوسری جانب، سیکریٹری پاور ڈویژن راشد محمود نےجیو نیوز کو بتایا کہ بجلی بریک ڈاون کے معاملے پر تحقیقات کی ہدایت کردی۔
اُنہوں نے کہا کہ ابتدائی اندازے کے مطابق، خرابی ساؤتھ ریجن میں پیدا ہوئی۔
کراچی الیکٹرک کے ذرائع کے مطابق، 90 فیصد شہر کی بجلی غائب ہے اور نیشنل گرڈ میں خلل اس بریک ڈاؤن کا ممکنہ سبب ہے۔
ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق آج صبح 7 بج کر 34 منٹ پر نیشنل گرڈ میں فریکوئینسی کم ہونے کے باعث متعدد شہروں کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی۔
اُنہوں نے کہا کہ اس کا اثر کے الیکٹرک کی ٹیرٹری پر بھی آیا جس کے بعد کراچی کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تاہم کے الیکٹرک کا نیٹ ورک محفوظ اور فعال ہے، ہمارا عملہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور بحالی کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔
ترجمان کےالیکٹرک نے صارفین سے اُن کے تعاون کے لیے شکریہ بھی ادا کیا۔
ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ بجلی بندش کی وجوہات کی تحقیقات کے ساتھ ٹیمز بجلی کی بحالی کے لیے بھی متحرک ہیں۔
دوسری جانب، ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں، مکمل بحالی میں 5 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
واٹر بورڈ نے بتایا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو پانی کی پمپنگ بھی متاثر ہے۔
سپرٹنڈنٹ انجئینرواٹربورڈ اقبال پلیجوکا کہنا ہے کہ بریک ڈاؤن کے باعث 72 انچ قطر کی لائن نمبر 5 پریشر سے پھٹ گئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ پپری ،دھابیجی اورگھارو پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی مکمل بند ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا لہ ہمارے پاس بجلی کا کوئی متبادل انتظام نہیں، پائپ لائن کی مرمت اوربجلی کی فراہمی کے بعد سپلائی بحال کردی جائے گی۔
صوبہ پنجاب
لیسکو ذرائع کے مطابق، صوبہ پنجاب میں بھی لاہور سمیت تمام بڑے اورچھوٹے شہر بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، فیصل آباد، ٹی ٹی سنگھ، گوجرہ،سرگودھا، شور کوٹ، پیر محل اور دیگر کئی علاقوں میں بجلی بند ہے۔
ذرائع کی جانب سے موصول ہونے والی ابتدائی معلومات کے مطابق جنوبی و شمالی مین لائینوں میں بیک وقت فالٹ آنے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
لاہور میں بجلی کے بریک ڈاؤن کےباعث اورنج لائین ٹرین کی سروس بھی بند ہوگئی۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے حکّام کے مطابق، صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 22 اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
کیسکو حکّام کا کہنا ہے کہ گڈو سے کوئٹہ آنے والی بجلی کی دونوں ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ کرگئی ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخواہ میں پشاور میں صبح ساڑھے 7 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ذرائع کے مطابق، پشاورمیں اندرون شہر، صدر، گل بہار، ہشتنگری، حیات آباد اور نواحی علاقوں میں بجلی بند ہے۔
اس کے علاوہ دلہ زاک روڈ، جی ٹی روڈ، کوہاٹ روڈ اور چارسدہ روڈ کےعلاقوں میں بھی بجلی بند ہے۔
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق، بجلی معطلی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔