• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استنبول میں یورپی قونصلیٹس کی بندش انتخابات میں مداخلت کی کوشش ہے، ترکیہ

انقرہ (اے ایف پی) ترکیہ نے یورپی ممالک کی جانب سے استنبول میں سکیورٹی خدشات کے باعث اپنے قونصل خانے بند کرنے پر جمعرات کے روز 9 ممالک کے سفیروں کو طلب کرکے اس اقدام کی مذمت کی ہے، ترک حکومت کا کہنا ہے کہ استنبول میں یورپی قونصلیٹس کی بندش انتخابات میں مداخلت کی کوشش ہے، ترکیہ کے ایک سفارتی ذریعہ نے بتایا کہ 9 ممالک کے سفیروں اور سینئر نمائندوں کو طلب کرکے ان ممالک کی جانب سے اپنے سفارتخانے بند کئے جانے کے فیصلے پر بات چیت کی گئی، سفارتی ذریعہ نے ان ممالک کے نام نہیں بتائے۔ ترکی کے وزیرداخلہ سلیمان سوئیلو نے مغربی ممالک کی جانب سے سفارتخانوں کی بندش کے فیصلے کو ترکی کے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں مداخلت کی کوشش قرار دیا ہے جو 14 مئی کو ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان لوگوں نے ترکیہ کیخلاف نفسیاتی جنگ شروع کردی ہے، یہ لوگ ترکیہ کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ترک صدر رجب طیب ایردوان کی حکمران جماعت کے مرکزی ترجمان نے مغربی ممالک پر غیر ذمہ دارانہ الزامات دینے کا الزام عائد کیا ہے، عمر سلیک نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ کچھ سفارتخانوں اور قونصل خانوں کی جانب سے دیئے گئے بیانات سے سکیورٹی صورتحال پر خدشات پیدا کئے جارہے ہیں۔ امریکا اور کئی یورپی ممالک نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ استنبول میں بڑی تقریبات میں شامل نہ ہوں اور اہم سیاحتی مقامات سے دور رہیں کیوں کہ یہاں دہشتگردی کا خطرہ بڑھادیا گیا ہے۔ 7 یورپی ممالک نے استنبول میں اپنے قونصلیٹ عام شہریوں کیلئے بند کردیئے ہیں، ان کے مطابق یہ اقدام حفظ ماتقدم کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید