سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نگراں حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
لاہور میں پرویز الہٰی سے لیگل ٹیم نے ملاقات کی، وکلاء میں محسن مرتضیٰ، خبیب زمان، محمد وسیم اور دیگر شامل تھے۔
دوران ملاقات نگراں حکومت کے غیر قانونی اقدامات، ترقیاتی پروجیکٹ رکوانے اور سیاسی مخالفین کی گرفتاریوں پر مشاورت کی گئی۔
اس موقع پر سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گرفتاری اور اُن کی رہائشگاہ پر چھاپے کی مذمت کی گئی۔
دوران ملاقات فیصلہ کیا گیا کہ نگراں حکومت کے غیرقانونی اور غیرآئینی اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ نگران حکومت چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر رہی ہے، نگراں سیٹ اپ انتخاب کو پس پشت ڈال کر انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا عوام الیکشن میں بدلہ لیں گے، عوام ووٹ کی طاقت سےحکمرانوں کےغیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کاجواب دیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ نگراں سیٹ اپ آئین اور قانون سے کھیل رہا ہے، انتخاب کے لیے بننے والی نگراں حکومت انتخاب سے ہی راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں سیٹ اپ جان لے، انتخابات کے علاوہ ان کا کوئی مینڈیٹ نہیں، حکمراں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دینے سے خوفزدہ ہیں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی 14جنوری کو تحلیل ہوئی، تاحال گورنر تاریخ نہیں دے رہا، امید ہے عدلیہ کا اس حوالے سے فیصلہ تاریخی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو انتقام کے ایجنڈے کے سوا کوئی اور کام ہی نہیں، شہباز شریف نے معیشت تباہ کرکے رکھ دی، سب نام نہاد تجریہ ایکسپوز ہو گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شہباز شریف کا صرف شعبدہ بازی کا تجربہ ہے، ان کی ناقص گورننس ساری دنیا نے دیکھ لی۔