• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

بدھ کے روز پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ترکیہ میں زلزلے سے ہزاروں افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

ترکیہ برادر اسلامی ملک ہے پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار تعزیت پیش کرتے ہیں ترکیہ نے ہر مشکل موقع پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ 

اس کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور نے برادر ممالک کے شہداء کی دعائے مغفرت اور دونوں ممالک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے  دعا کروائی۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے قرارداد پیش کی، جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

 قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کی بہادری، حوصلہ اور قربانیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو مسلسل جدوجہد پر انہیں سراہتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 5 اگست 2019 سے بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں کو مسترد کرتے ہیں اس ایوان کو مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو بسانے پر گہری تشویش ہے۔

قرداد میں کہا گیا کہ پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے، کشمیری عوام نے خودارادیت کے حصول کے لئے منصفانہ جدوجہد کی جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے ے پر سب سے دیرینہ اور بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے یہ ایوان مسئلہ کشمیر پر غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

مشترکہ اجلاس نے قرارداد میں کشمیر میں ووٹر لسٹوں میں عارضی افراد کا اضافہ کرنے اور نئی حلقہ بندیاں کرنے کی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ غیر ملکی قبضہ کے تحت ہونے والا کوئی بھی سیاسی عمل سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ کوئی بھی متنازعہ سیاسی عمل جموں و کشمیر کے حق خود ارادیت کے استعمال کا متبادل نہیں ہو سکتا۔

مشترکہ اجلاس نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ 

قرارداد میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور جموں کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں پر مذمت کا اظہار کیا گیا۔ 

قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کشمیر میں محاصرے، تلاشی کے آپریشنز املاک کی تباہی، قبضہ، تشدد اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی پر زور مذمت کرتا ہے۔

یہ ایوان کشمیری سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی حراست اور قید پر سنگین تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ 

قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت، اقوم متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں سفارشات کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کی اجاز ت دے اور 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کیے گئے اقدامات کو کالعدم قرار دے۔

قومی خبریں سے مزید