لاہور کی جامعہ نعیمیہ نے حکومتی شخصیات کی جانب سے توشہ خانہ قانون کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔
جامعیہ نعیمیہ سے جاری فتوے میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ اشیا کی کم قیمت پر لینا شرعی لحاظ سے امانت میں خیانت ہے، توشہ خانہ کے تحائف ملک وقوم کی امانت ہیں، تحائف کو عوامی فلاح و بہبود پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔
فتوے میں کہا گیا کہ احادیث مبارکہ کے مطابق حکومتی عہدیداروں کو ملے تحائف ریاستی خزانے میں جمع ہوں گے، حکومتی عہدے پر فائز شخص کو ملا تحفہ ملکیت میں رکھنے پر رسول اللّٰہ ﷺ نے تنبیہ فرمائی ہے۔
جامعہ نعیمیہ کے مفتیان کرام نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ توشہ خانہ مروجہ قانون تبدیل کرنے میں کردار ادا کریں۔
فتویٰ جاری کرنے والوں میں ڈاکٹر راغب نعیمی، مفتی عمران حنفی، مفتی ندیم قمر اور مفتی عارف حسین بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے توشہ خانہ کا تقریباً 21 سال کا ریکارڈ پبلک کردیا گیا۔ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر توشہ خانہ کا 2002 سے 2023ء تک کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا گیا۔
ویب سائٹ پر توشہ خانہ سے متعلق 466 صفحات کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا گیا۔