چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے بھانجے اور فوکل پرسن حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے راہداری ریمانڈ پر پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا۔
کوئٹہ میں حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ 7 نے چیمبر میں طلب کر کے راہداری ریمانڈ دیا۔
حسان نیازی نے ضلع کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میرا گھر ہے، جہاں لے جائیں فرق نہیں پڑتا، سمجھ نہیں آیا ریلیز آرڈر کے بعد 3 ایم پی او کے تحت کیوں بند رکھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ گوروں کا قانون ہے، کوئی بات نہیں یہ بھی سہ لیں گے، عمران خان کو مینارِ پاکستان کے کامیاب جلسے کی مبارک ہو۔
حسان نیازی نے کہا کہ جلسے میں عوام نے ایک بار پھر بتا دیا کہ مقبول ترین لیڈر عمران خان ہیں۔
حسان نیازی کے وکیل اقبال شاہ نے کہا ہے کہ حسان کو کوئٹہ سے بذریعہ سڑک پنجاب لے جایا جا رہا ہے، پرسوں بھی ساری رات سفر کرا کے حسان نیازی کو کوئٹہ لایا گیا تھا۔
اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ حسان نیازی کے ساتھ ہتک آمیز رویہ رکھا گیا، وہ ابھی ملزم ہیں، ان کے ساتھ ایک مجرم کا رویہ رکھا جا رہا ہے۔
اس سے قبل حسان نیازی کے وکیل اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے ضلع کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ روزحسان نیازی کی ضمانت ہو گئی تھی تو اسے کس قانون کے تحت جیل بھیجا گیا؟
اقبال شاہ نے کہا کہ ہم نےجیل انتظامیہ کو مچلکے پیش کر دیے تھے مگر حسان کو رہا نہیں کیا گیا، جیل انتظامیہ کے پاس حسان نیازی کو رکھنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ حسان نیازی کو بدنیتی سے 3 ایم پی او کے تحت قید میں رکھا گیا، کس قانون کے تحت حسان نیازی کی پنچاب پولیس نے حوالگی مانگی ہے؟
حسان نیازی کے وکیل نے یہ بھی کہا ہے کہ 3 ایم پی او کے غیر قانونی آرڈر اور گرفتاری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب پولیس حسان نیازی کو لاہور میں درج کیس میں تحویل میں لینے کے لیے کوئٹہ پہنچی تھی۔