اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزراء کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا، طلبی کے نوٹس جاری کر دیے۔
صوبائی اینٹی کرپشن نے سابق وزیر چوہدری ظہیرالدین اور علی افضل ساہی کو 29 مارچ کے دن صبح 10 بجے طلب کرلیا۔
چوہدری ظہیرالدین اور ایم پی اے علی اختر تیمور پر غیر قانونی بس اسٹینڈ چلانے کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق علی اختر نے بطور تحصیل ناظم بس اسٹینڈ کا نقشہ جعل سازی سے بنایا۔
علی افضل ساہی نے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے فرنٹ مینوں کو دیے، انہوں نے ہائی وے کے افسران حسن باجوہ، صدام کو ایڈیشنل چارج دلوایا۔
سابق ایم پی اے وارث عزیز اور سابق ایم پی اے شکیل شاہد کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ وارث عزیز نے 2500 کنال زرعی اراضی رہائشی میں تبدیل کرکے کروڑوں روپے کا گھپلا کیا۔
سابق ایم پی اے شکیل شاہد پر ہائی وے کا ایکسئین لگوا کر کروڑوں روپے کے گھپلوں کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن نے تمام منصوبوں کے سینٹروں کا ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔