• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نہیں آتا تو پاکستان کو بھی بھارت نہیں جانا چاہیے، سلیم یوسف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم یوسف نے کہا ہے کہ بھارت کا پاکستان آنے سے صاف انکار سخت فیصلہ ہے اگر بھارتی ٹیم اپنے فیصلے پر برقرار رہتی ہے تو پھر پاکستان کو بھی بھارت نہیں جانا چاہیے۔

کراچی میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم یوسف نے کہا کہ کرکٹ میں یکطرفہ فیصلے نہیں کیے جاتے، پاکستان کوئی معمولی ٹیم نہیں ہے اس کا شمار دنیا کی ٹاپ ٹیموں میں ہوتا ہے۔

’پاکستان میں دنیا کی تمام بڑی ٹیمیں آچکی ہیں‘

انہوں نے کہا کہ شائقینِ کرکٹ پاک بھارت میچز دیکھنا چاہتے ہیں، اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ بڑی ٹیم ہے اور وہ پاکستان نہیں جائے گی تو پھر پاکستان کو بھی بھارت نہیں جانا چاہیے کیونکہ پاکستان میں دنیا کی تمام بڑی ٹیمیں آچکی ہیں۔

سلیم یوسف نے کہا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لیند سب ہی ٹیموں نے پاکستان آکر سیریز کھیلی، بھارت کو بھی پاکستان آکر ایشیا کپ کھیلنا چاہیے، شائقینِ کرکٹ دونوں ممالک کو ایک ساتھ کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

’شاہین پر کپتانی یا نائب کپتانی کا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں‘

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے ایک سوال پر کہا کہ شاہین شاہ نوجوان بولر ہیں جو ابھی انجری سے واپس آیا ہے اس پر کپتانی یا نائب کپتانی کا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شاہین کی ابھی بہت کرکٹ باقی ہے، ان پر ابھی یہ دباؤ نہیں ڈالا جائے بلاشبہ شاہین کی قیادت میں لاہور قلندرز نے لگاتار 2 بار پی ایس ایل ٹائٹل جیتے لیکن ان پر یہ بوجھ سود مند ثابت نہیں ہوگا۔

’نائب کپتان شاداب ہو یا شاہین کپتان بابر کو ہی رہنا چاہیے‘

سلیم یوسف نے کہا کہ بابر اعظم بہترین کپتان ہیں انہیں کپتان برقرار رہنا چاہیے سمجھ نہیں آتا ہے کہ کپتان کی تبدیلی کی بات کہاں سے آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کا نائب کپتان شاداب ہو یا شاہین شاہ آفریدی کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا البتہ ٹیم کا کپتان صرف بابر اعظم کو ہی رہنا چاہیے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید