اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ کے شریعت ایپلٹ بنچ نے سابق بیوی پر زنا کا الزام لگانے کے مرتکب شوہر کی وفاقی شریعت عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے اسے بَری کردیا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس طارق پرویز اور جسٹس ڈاکٹر محمد خالد مسعود پر مشتمل شریعت ایپلٹ بنچ نے جمعرات کے روز اسلام آباد کے رہائشی جمیل اقبال کی اپیل کی سماعت کی تو ان کی پیروی سید طیّب حسین ایڈووکیٹ نے کی۔ فاضل وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم کی جانب سے مدعیہ پر زنا کا الزام لگاتے وقت ان کے درمیان نکاح موجود تھا اس لئے قرآن پاک کی سورۃ نور کی روشنی میں یہ قذف کا مقدمہ نہیں بنتا ہے بلکہ اس میں لعان کا طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہئے تھا۔(لعان میں میاں بیوی میں سے کوئی ایک الزام کو تسلیم کرلیتا ہے یا پھر دونوں پانچ پانچ بار اپنے اپنے موقف کے حوالہ سے قسم اٹھاتے ہیں جس کے بعد میں ان کا نکاح ختم کردیا جاتا ہے) بعد ازاں عدالت نے فاضل وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے جمیل اقبال کو بری کردیا۔