وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت بہت بڑے معاشی چیلنج سے گزر رہا ہے، اسٹاف لیول معاہدے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کردی ہیں، سعودی عرب نے کمال مہربانی سے پھر 2 ارب ڈالرز دیے ہیں، متحدہ عرب امارات نے بھی 1 ارب ڈالرز دیے ہیں۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے فارن ایکسچینج ریزروز بہت محدود تھے، حج کیلئے جو فارن ایکسچینج چاہیے اس کیلئے مفتی عبدالشکور مرحوم پریشان تھے، مفتی عبدالشکور مسلسل وزیر خزانہ سے رابطے میں رہے، ہمیں حج کیلئے خطیر رقم درکار دی تھی، ان کی کوشش سے وزیرخزانہ نے یہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا، مفتی عبدالشکور کی یہ بہت بڑی شراکت ہے جس سے یہ منظوری ہوئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا ایک عظیم مفکر، مفتی اور عظیم شخص رخصت ہوگیا، مفتی عبدالشکور صحیح معنوں میں جے یو آئی کے ماتھے کا جھومر تھے، ہم سب ان کی وفات پر رنجیدہ ہیں، میری ان سے پہلی ملاقات 2018 میں بطور اپوزیشن لیڈر ہوئی، ان سے خال خال ملاقات ہوتی تھی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کے بعد مفتی شکور سے قریب سے رابطے رہے، وہ پارلیمنٹ کا نگینہ تھے، انتہائی ایماندار شخص، حلیم طبع اور ایک جید عالم تھے، مفتی عبدالشکور اپنے علاقے میں مسجد کے پیچھے ایک چھوٹے سےگھر میں رہتے تھے۔
انہوں نے اپنی انتخابی مہم بھی موٹرسائیکل پر چلائی تھی، جب کابینہ نے اپنی تنخواہ سرینڈر کرنے کا فیصلہ کیا تو اکثریت نے اتفاق کیا، مفتی مرحوم نے اجلاس میں کہا وزیراعظم میرا گزارا اس تنخواہ کے بغیر نہیں ہوگا، کتنا عظیم شخص تھا جس نے سچی بات کہی، اسے ذات باری تعالیٰ پر کامل یقین تھا، سچا انسان تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں حج میں انتظامات میں بدنظمی کی کتنی شکایات آتی تھیں، پچھلے حج میں ایسی کوئی شکایت نہیں تھی، انہوں نے اخلاص کے ساتھ حج انتظامات کیے، مفتی شکور نے خود حاجیوں کے ساتھ ڈیرے جمالیے اور انتظامات کی خود نگرانی کی۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر ارکان نے مرحوم مفتی عبدالشکور کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔