سوات کے ڈی پی او شفیع اللّٰہ گنڈاپور نے کہا ہے کہ محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں کسی خودکش دھماکے یا حملہ آور کے شواہد نہیں ملے۔
شفیع اللّٰہ گنڈاپور نے ’جیو نیوز‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا، ماہرین نے کرائم سین کا معائنہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دھماکے کے 12منٹ بعد دوسرا دھماکا ہوا، 3 شہداء کی میتیں ورثاء کےحوالے کر دی گئی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں سیکریٹری داخلہ عابد مجید اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کو تحقیقات جلد مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق کمیٹی جائے وقوع سے ملنے والے شواہد کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر 2 دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
دھماکے میں 40 افراد زخمی ہوئے جو اسپتال میں زیرِعلاج ہیں، جبکہ شہداء میں سی ٹی ڈی کے 2 افسران بھی شامل ہیں۔