وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گھر بھجوایا تو ہزار بار جانے کو تیار ہوں،لیکن پارلیمان کامان نہيں توڑوں گا۔
قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ آج ایوان نے اپنا فیصلہ دے دیا، ہم تین رکنی بینچ کا فیصلہ نہیں مانتے، چاررکنی بینچ کا فیصلہ مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کا کہا گیا، ہمارے پاس تو سوٹی بھی نہیں، ہم تو بات چیت کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ گزشتہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کروائیں، اسپیکر تحقیقات کروائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو الزام اپوزیشن نے لگایا ہے اس کی پوری تحقیقات ہوگی مطالبہ کرتا ہوں اس دھاندلی کی تحقیقات کروائیں تاکہ پتہ چلے کتنا مینڈیٹ چرایا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کس طرح آر ٹی ایس کو معطل کیا گیا، سال 2018 کا ایک جھرلو الیکشن تھا، اس وقت جنوبی پنجاب کے بعض اراکین کو کہا گیا کہ فلاں جماعت کا ٹکٹ لے لو اور دوپٹہ پہن لو۔
آج معزز ایوان کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں، اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ایوان نے مجھ ناچیز کو ایک بار پھر عزت سے نوازا، مجھے 180 ووٹوں سے نوازا گیا اس پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، اسعد محمود، اختر مینگل، چوہدری شجاعت، چوہدری سالک حسین، محسن داوڑ، خالد مقبول صدیقی سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ مولانا شاہ اویس نورانی کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، آپ نے مجھے اعتماد کا ووٹ دیا، ان شااللّٰہ آپ کا مان رکھوں گا کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔