لاہور (نیوز ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کیخلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو 6مئی تک گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔ اینٹی کرپشن کے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ کے دوران پولیس پر پتھراؤ اور تشدد پر تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں پرویز الٰہی سمیت 19 افراد کو نامزد کیا گیا۔سابق وزیراعلی سمیت دیگر افراد کے خلاف سی او اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں دہشت گردی، اقدام قتل سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے اینٹی کرپشن کے کیس میں پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا،جسٹس طارق سلیم شیخ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پرویز الٰہی کی6 مئی تک 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض حفاظتی ضمانت منظور کی۔عدالت نے کہا کہ پرویز الٰہی 6 مئی یا اس سے قبل متعلقہ عدالت سے ضمانت کے لئے رجوع کریں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا حکم 6 مئی دن ساڑھے 12بجے تک ختم ہو جائے گا۔قبل ازیں پرویز الٰہی ودیگر کیخلاف ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویزالٰہی کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، رہائش گاہ کے اندر موجود 40سے 50افراد نے پتھراؤ اور تشدد شروع کردیا، چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پیٹرول پھینکا گیا۔مزید موقف اختیار کیا گیا کہ چوہدری پرویزالٰہی ہنگامہ آرائی کے دوران موقع سے فرار ہوگئے، مزاحمت کرنے والے شرپسند افراد کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار ہونے والے 19افراد کی شناخت کرلی گئی۔