وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی، الیکشن اسی سال صاف و شفاف ہوں گے، عمران خان سڑکوں پر آئے تو پہلے ان کا علاج کریں گے، پھر الیکشن کریں گے۔
فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ہم نے الیکشن مہم کا آغاز کر دیا ہے، ہم کامیابی حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال میں بد بخت ٹولہ ملک پر مسلط کیا گیا، سی پیک مکمل ہوجاتا تو پاکستان کیا آئی ایم ایف کی منتیں کر رہا ہوتا؟ 2017 تک ہم نے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی۔
رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار آج پی ٹی آئی کے ٹکٹ بیچ رہا ہے، ثاقب نثار کا بیٹا کہہ رہا ہے کہ ٹکٹ دلوانے کےلیے میرے بابا نے بہت محنت کی، جس وقت ثاقب نثار چیف جسٹس ہوں گے اس وقت یہ لوگ کیا کرتے ہوں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ثاقب نثار کا کردار سامنے آنے پر کیا سوموٹو نہیں ہونا چاہیے؟ ثاقب نثار نے تسلیم کیا آواز میرے بیٹے کی ہے پھر نوٹس کیوں نہیں لیا جارہا؟
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ پچھلے سال مسلم لیگ (ن) سوچ رہی تھی کہ ہمیں الیکشن میں چلا جانا چاہیے، اگر اس وقت نگراں حکومت ہوتی تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، جب ملک ترقی کر رہا تھا تو پھر اس تجربے کی کیا ضرورت تھی؟، عمران خان کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ اور جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ کو لانے کی کیا ضرورت تھی؟،
وزیر داخلہ نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی گواہی دیتے ہیں کہ ان کے پاس فیض حمید آئے، فیض کس چیز کےلیے ہمیں نکالنے کیلئے محنت کر رہے تھے؟
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے گزشتہ 25 مئی کو کہا کہ الیکشن کرواؤ نہیں تو میں آرہا ہوں، 25 مئی کو پھر ان کو بھاگنے کا راستہ نہیں ملا، ڈی چوک پر دھرنے کا بول کر بھاگ گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تمہارے سارے پروگرام ناکام ہوچکے ہیں، تمہارے کہنے پر ہم ایک دن بھی کم کرنے کو تیار نہیں، عوام کو اپنی ووٹ کی طاقت سے اسے مائنس کرنا چاہیے۔