پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ کارکنوں اور وکلاء نے شاہ محمود قریشی کو گرفتاری سے بچا لیا۔
اسد عمر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں وہ درخواست دائر کرنا چاہتے تھے کہ انہیں گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے دیا جائے۔
اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ نے اسد عمر کو گرفتار کر لیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ کو روکنے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔
اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ نے اس موقع پر شاہ محمود قریشی کو بھی ساتھ لے جانے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وکلاء اور کارکنوں نے مزاحمت کر کے شاہ محمود قریشی کو گرفتاری سے بچا لیا۔
جس کے بعد شاہ محمود قریشی وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان کی گاڑی میں بیٹھ کر ہائی کورٹ سے روانہ ہو گئے۔
دوسری جانب اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ اپنی گاڑی میں بٹھا کر اسد عمر کو لے کر اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ ہو گیا۔
اسد عمر، شاہ محمود قریشی، علی اعوان و دیگر کے خلاف رات گئے 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
اسد عمر اور دیگر رہنماؤں کے خلاف گزشتہ روز کے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کے مقدمات تھانہ آبپارہ اور ترنول میں درج ہوئے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اسد عمر کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔