پولیس لائنز اسلام آباد میں قائم عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر توشہ خانہ کیس میں فردِ جرم عائد کر دی۔
پولیس لائنز اسلام آباد میں قائم کی گئی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے عمران خان پر فردِ جرم عائد کی۔
اس موقع پر عمران خان نے صحتِ جرم اور دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔
’’میرا کوئی کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے نہ لگایا جائے‘‘
گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے بتایا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا کوئی کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے نہ لگایا جائے۔
یہ بات عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بتایا ہے کہ ان کی توہین کی گئی ہے، انہیں گرفتاری کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
وکیل شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ پولیس لائنز ہی عدالت بن گئی ہے۔