پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نیم مارشل لاء تو لگ گیا ہے، اگر فوجی عدالتوں میں شہریوں کے خلاف مقدمات چلیں گے تو جمہوریت تو ختم ہو گئی۔
پاکستان تحریک ِانصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے برطانوی میڈیاکوانٹرویو میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو الیکٹ ایبلز کی ضرورت نہیں، ہمارا سب سے بڑا ووٹ بینک ہے، جب ووٹ بینک اتنا ہو تو لوگوں کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا، ووٹ بینک تو پی ڈی ایم کا گرا ہے، جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی جیتے گی
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے تو 300 سے زائد افراد کو ٹکٹ دیے ہیں، باقی تو چھپے ہوئے ہیں، مذاکرات تو چلتے رہے ہیں لیکن دوسری جانب سے کوئی رسپانس نہیں ہے، مذاکرات وہ چاہتے ہیں جو کوئی حل چاہتے ہیں، حل الیکشن ہیں، وہ یہ نہیں چاہتے، اس سے بھاگ رہے ہیں، الیکشن پاکستان کی ضرورت ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ ہو رہا ہے اور تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، سب پی ٹی آئی سے ڈرے ہوئے ہیں، آئین اور قانون ہمیں پُر امن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، حکومت نے پی ٹی آئی کے 23 ہزار کارکنوں کی فہرست بنائی، 10 ہزار گرفتار ہو چکے، ہمارے اپنے لوگوں نے یہ بتایا ہے، یہ مکمل فاشزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے وکیلوں کو گرفتار کارکنوں سے ملنے تک نہیں دیا جا رہا، کئی کارکنوں کے خلاف تو ایف آئی آر بھی درج نہیں، نامعلوم کی فہرست میں ڈالا ہوا ہے، یہ منصوبہ بندی سے پی ٹی آئی کو کرش کرنا چاہ رہے ہیں، ملک میں قانون نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ججوں کے فیصلوں پر عمل نہیں ہو رہا، وہ ضمانت دیتے ہیں، حکومت پھر پکڑ لیتی ہے، سپریم کورٹ کے 14 مئی کے حکم کے باوجود انتخابات نہیں ہوئے، ملک طاقت کے زور پر چل رہا ہے، ان کا پی ٹی آئی کو ختم کر کے نواز شریف کو بحال کروانا مقصد ہے۔
انٹرویو میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات اچھے رکھنے چاہئیں، افغانستان کی خواتین خود اپنے حقوق لے لیں گی، ہمیں ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہمیں اپنے فیصلے قومی مفاد میں کرنے چاہئیں۔