اسلام آباد ہائی کورٹ نے این سی اے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں چیئرمین تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ضمانت میں 3 دن کی توسیع کر دی۔
عمران خان کی درخواستِ ضمانت پراسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ عدالت نے اس کیس میں حفاظتی ضمانت نہیں، عبوری ضمانت دی ہے۔
عدالتِ عالیہ نے عمران خان کو 3 دن میں احتساب عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ 3 ورکنگ ڈیز میں متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔
اس کے ساتھ ہی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 3 دن کی توسیع کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کچھ دیر بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر احتساب عدالت پہنچیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں 3 روز میں احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل آج پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ لاہور سے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے تھے۔
عمران خان کی پیشی کے موقع پر ان کے وکلاء انتظار پنجوتھہ، نعیم پنجوتھہ، خواجہ حارث، علی بخاری اور گوہر علی خان بھی عدالت میں موجود تھے۔
عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں جبکہ بشریٰ بی بی احتساب عدالت میں پیش ہوئیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
کمرۂ عدالت میں داخلہ خصوصی پاسز سے مشروط کیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پی ٹی آئی لیگل کی ٹیم نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 3 گاڑیوں کی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں داخلے کی اجازت مانگی تاہم انہیں اجازت نہ ملی۔
عمران خان کی گاڑی کے ہمراہ جیمرز والی گاڑیاں بھی لاہور سے اسلام آباد آئی ہیں۔
رجسٹرار جوڈیشل کمپلیکس نے عمران خان کی 3 گاڑیوں کی جوڈیشل کمپلیکس میں داخلےکی درخواست مسترد کر دی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی ایک گاڑی کو داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ہمراہ جیمرز والی گاڑیاں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل نہیں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق رجسٹرار کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس پر تعینات سیکیورٹی کو اس ضمن میں پیغام پہنچا دیا گیا ہے۔
عمران خان کی گاڑی کو ہائی کورٹ بلڈنگ میں لانے کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔
عمران خان کے وکلاء نے رجسٹرار ہائی کورٹ کے پاس درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی تھی کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کی 3 گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دی جائے۔
سیکیورٹی برانچ نے عمران خان کی گاڑی کو ہائی کورٹ بلڈنگ میں لانے کی درخواست مسترد کر دی۔