بالی ووڈ کے سینئر اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ ان کا متنازع بھارتی فلم دی کیرالہ اسٹوری‘ دیکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
نصیرالدین شاہ نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلم ’بھید‘، ’افواہ‘ اور ’فراز‘ جیسی قابل قدر فلمیں ناکام ہوئیں کوئی بھی انہیں دیکھنے نہیں گیا لیکن لوگ فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ دیکھنے کے لیے جوق در جوق جا رہے ہیں جوکہ میں نے نہیں دیکھی اور نہ ہی میرا یہ فلم دیکھنے کا ارادہ ہے۔
اُنہوں نے فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کو ملک میں ایک خطرناک رجحان قرار دیتے ہوئے اس کا موازنہ نازی جرمنی سے کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ایک طرف تو یہ ایک خطرناک رجحان ہے اور اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم نازی جرمنی کی راہ پر گامزن ہیں جہاں ہٹلر کے زمانے میں فلم سازوں کو ساتھ لیا جاتا تھا اور ایک مخصوص انداز میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ایک سپریم لیڈر کی مرضی کی فلمیں بنائی جاتی تھیں۔
نصیرالدین شاہ نے کہا کہ ہٹلر نے اپنے ہم وطنوں کےلیے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ صرف یہودیوں پر ظلم کیا۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی کے بہت سارے زبردست فلمساز اس جگہ کو چھوڑ کر ہالی ووڈ چلے گئے اور اب مجھے بھارت میں بھی ایسا ہی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
اُنہوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ساتھ یہ بھی کہا کہ لیکن مجھے امید ہے کہ حالات اچھے ہوں گے کیونکہ نفرت کا یہ ماحول تھکا دینے والا ہے اور کوئی زیادہ دیر تک نفرتیں نہیں پھیلا سکتا۔