لاہور / گوجرانوالہ (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو بالآخر گھر سے نکلنے پر گرفتار کرلیا گیا ۔ پرویز الٰہی پر 70؍ کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام ہے ۔ گرفتاری مخبری پر ہوئی ،پولیس نے ظہور پیلس سے نکلنے والی 3؍ گاڑ یوں کو سیاہ شیشوں کی وجہ سے روکا، تلاشی سے انکار پربلٹ پروف گاڑی کےشیشے توڑنے کی کوشش پر ڈرائیور نے دروازہ کھول دیا ، اندر پرویز الٰہی سوار تھے، انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ۔ پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی نےکہا ہے کہ گرفتاری کے باوجود ہم تحریک انصاف میں ہیں اور رہیں گے ۔ وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ علاقے کا کئی روز سے محاصرہ تھا، ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی گلگت بلتستان فرار ہورہے تھے۔ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ گرفتاری شرمناک عمل ہے۔اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی کرپشن کیسز میں مطلوب ہیں ، انہوں عدالت میں جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ دیا،ضمانت منسوخ تھی۔ تفصیلات کےمطابق 70؍ کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو بالآخر گھر سے نکلنے پرگرفتار لیا گیا ،ان کے صاحبزادے مونس الٰہی نے کہا ہے کہ گرفتاری کے باوجود ہم تحریک انصاف میں ہیں اور رہیں گے،ذرائع کا بتانا ہے کہ ظہور پیلس سے 3گاڑیاں نکلیں گھر کے باہر موجود پولیس نے روک کر شیشے سیاہ ہونے پر تلاشی دینے کے لئے کہا تو انکار کردیا گیا پولیس نے بلٹ پروف گاڑی کے شیشے توڑنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے شیشہ کھول دیا اور گاڑی کی تلاشی لی گئی تو اس میں چوہدری پرویز الٰہی سوار تھے۔ پولیس نے انہیں فوری طور پر نیچے اتار کر اپنی گاڑی میں سوار کرا لیا جبکہ ان کی گاڑی کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پرویز الٰہی کرپشن کے مختلف کیسز میں مطلوب تھے ، ضمانت چند دن قبل اینٹی کرپشن عدالت نے منسوخ کر دی تھی۔ پرویز الٰہی نے ضمانت کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا۔ ترجمان کے مطابق کئی روز سے گرفتاری کی کوششیں جاری تھیں فرار ہونے کی کوشش کے دوران اینٹی کرپشن ٹیم نے لاہور سی آئی اے پولیس کی مدد سے گرفتار کیا۔ بتایا گیا ہے اینٹی کرپشن کی ٹیم پولیس کے ہمراہ کئی روز سے ظہور الٰہی روڈ پر موجود تھی اور علاقے کی ریکی بھی کی جارہی تھی ۔ اینٹی کرپشن ٹیم نے ظہور پیلس سے ملحقہ ایک گھر اور نجی سکول کی بھی تلاشی لی تھی لیکن پرویز الٰہی کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی تھی ، پرویز الٰہی کے ترجمان نے گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ پرویزالٰہی کےخلاف اینٹی کرپشن میں سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے الزام اور لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے ، نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی چھپنے کی کوشش میں ماہر ہیں لیکن چونکہ کچھ روز سے علاقے کا محاصرہ کر رکھا تھا اور اگر وہ اب بھی نہ نکلتے تو شاید گرفتار نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا بتایا کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے دوران مزاحمت بھی کی گئی اور جس گاڑی میں وہ موجود تھے وہ بلٹ پروف تھی، دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی تو دروازہ نہ کھولا گیا جس کے بعد گاڑی کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی اور پھر جب گاڑی کا دروازہ کھلا تو اندر سے چوہدری پرویز الٰہی برآمد ہوئے۔ کرائم رپورٹر سے کے مطابق گرفتاری مخبر ی پر ہوئی ،سابق وزیر اعلی مبینہ طور پر گرفتاری سے بچنے کے لئے گلگت بلتستان فرار ہو رہے تھے جس کی اطلاع پولیس کو مل گئی ، سی سی پی او ایف سی یونیورسٹی پل پر 3گھنٹے تک خود کھڑے ہو کر آپریشن کو مانیٹر کرتے رہے پولیس نے چودھری پرویز الٰہی کی گاڑیوں کو ظہور الٰہی روڈ کے گول چکر پر ناکے پر گھیرے میں لے کر انہیں گرفتار کیا ، تحریک انصاف نے چودھری پرویزالٰہی کی گرفتار ی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک عمل قرار دیا ہے۔