گوجرانوالہ(جنگ نیوز)’’فوری انصاف ‘‘ پرویز الٰہی گوجرانوالہ میں 2ارب کرپشن کے 2کیسز میں بھی بری ہوگئے، لیکن عدالت سے نکلتے ہی پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے ایک اور مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔دوران سماعت پرویز الٰہی نے بتایا کہ حوالات میں ادویات تک نہیں دی گئیں۔ ادھر ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہائوس حملہ کیس میں ڈسچارج کردیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔تفصیلات کے مطابق پرویز الٰہی کو 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، عدالت نے پرویز الٰہی کو دونوں مقدمات سے بری کرنے کا حکم سنا دیا۔عدالت میں چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمات کی تفتیش اور رشوت کی رقم برآمد کرنے کیلئے 14روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو کچھ دیر بعد سنا دیا گیا۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا جو عدالت فیصلہ کرے گی انشاء اللہ وہی ہوگا، عدلیہ کا بھی امتحان ہے، عدلیہ کا وقار بلند ہو گا اور عدلیہ ٹھیک فیصلہ کریگی۔دوسری طرف بری ہوتے ہی پرویز الٰہی کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرویزالٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ دریںاثناء انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہائوس حملہ کیس سےبری کردیا،پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں عدالت میں پیش کیا تھا اور جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈاکٹریاسمین راشد کو ملزمان کے بیانات کی روشنی میں مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔ ڈاکٹریاسمین راشد کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت موجود نہیں تھے ۔