• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت ترین نئی پارٹی بناسکتے ہیں نہ کوئی نیا عہدہ، وکیل تحریک انصاف

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق انتخابات 10نومبر سے آگے نہیں جانے چاہئیں، انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں دور ہورہی ہیں، الیکشن کیلئے بجٹ میں رقم بھی رکھی جارہی ہے، چاروں صوبوں میں بیک وقت وفاق کے ساتھ انتخابا ت ہوں گے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جہانگیر ترین نئی پارٹی بناسکتے ہیں نہ پارٹی کی صدارت کرسکتے ہیں ، نہ پارٹی عہدہ رکھ سکتے ہیں، نئی جماعت بنتی ہے تو اس کا صدر جہانگیر ترین نہیں کوئی اور ہوگا،ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے ایم این ایز کو واپس اسمبلی میں نہیں آنے دیا گیا،عبدالرزاق شر ایڈووکیٹ کے قتل کا بہت افسوس ہوا ہے، عطا تارڑ نے قتل کا الزام عمران خان پر لگاکر بہت غیرذمہ دارانہ بیان دیا ہے، عبدالرزاق شر ایڈووکیٹ کے قتل کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا کہ قومی اسمبلی کی مدت سے ایک دن پہلے تحلیل کردی جائے تو الیکشن 10نومبر تک جاسکتے ہیں، آئین کے مطابق انتخابات 10نومبر سے آگے نہیں جانے چاہئیں، چاروں صوبوں میں بیک وقت وفاق کے ساتھ انتخابا ت ہوں گے، 10نومبر یا اس سے پہلے عام انتخابات ہوجائیں گے، وفاقی بجٹ 9جون کو جمعہ کے روز پیش ہوگا، وفاقی بجٹ میں انتخابات کیلئے درکار وسائل رکھے گئے ہیں۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہورہا ہے،تمام انتظامی ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں لیکن پارلیمان پابند نہیں ہے، پارلیمنٹ کو کھیل کے میدان کی طرح نہیں چلایا جاسکتا، آج پی ٹی آئی والے مستعفی ہوجائیں کل کہیں واپس آنا چاہتے ہیں، عدلیہ کو واضح ہونا چاہئے کہ پارلیمان اس کا ذیلی ادارہ نہیں ہے، دنیا میں جہاں بھی آڈیو لیکس جیسے واقعات ہوئے اس کی نگرانی پارلیمانی کمیٹیاں کرتی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید