وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو اسمال میڈیم انٹرپرائز (ایس ایم ایز) کا درجہ دینے کا اعلان کردیا۔
دوران بجٹ تقریر وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافے کےلیے انکم ٹیکس صفر اعشاریہ 25 فیصد کی رعایتی شرح لاگو کی ہے، جو آئندہ 3 سال تک جاری رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان فری لانسنگ میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، جن کے مسائل کے حل کےلیے حکومت نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ 24 ہزار ڈالر تک سالانہ کی ایکسپورٹ پر فری لانسرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ فری لانسرز کےلیے سادہ صفحے پر انکم ٹیکس ریٹرن کا اجراء کیا جارہا ہے، آئی ٹی سے وابستہ لوگوں کو آٹومیٹڈ ایگزمپشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے مالی سال کے دوران 50 ہزار آئی ٹی گریجوٹس کو پروفیشنل ٹریننگ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح 15 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردی گئی ہیں۔