پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ بجٹ کے تمام اہداف مصنوعی اور پھچلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی نہیں۔
وفاقی بجٹ پر ردعمل میں حماد اظہر نے کہا کہ معاشی ترقی، ٹیکس کلیکشن، مہنگائی کی شرح بجٹ بیلنس کرنے کے لیے لکھے گئے۔
انہوں نے کہا کہ درآمدات، ترسیلات زر کے ہدف صرف بجٹ بیلنس کرنے لے لیے لکھے گئے، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ سود ادائیگیوں کی رقم اور نان ٹیکس ریوینیو میں ہی 1 ہزار ارب کا ہیر پھیر ہے، وزیر خزانہ نے مہنگائی کم کرنے کا یا ڈوبتی معیشت کو بچانے کا کوئی منصوبہ بیان نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعتی پیداوار میں خام مال کی امپورٹ پر پابندی اور سکڑتی معیشت کے باعث 25 فیصد کمی ہوئی۔
حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ معیشت کو بحال کیسے کرنا ہے؟ اس پر کوئی منصوبہ سامنے نہیں آیا، بجٹ میں 8 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کا نئے بیرونی قرضوں کا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں کا ہدف آئی ایم ایف کے نہ ہوتے ہوئے ممکن نہ ہو گا، لگتا ہے پی ڈی ایم حکومت کا موثر فیصلہ سازی کا کوئی ارادہ نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کو معیشت کی نہیں صرف چیئرمین پی ٹی آئی کو مینج کرنے کی پرواہ ہے۔