• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حافظ نعیم سے لاکھ اختلافات، مگر وہ قابلِ احترام ہیں: میئر کراچی

مرتضیٰ وہاب— فائل فوٹو
مرتضیٰ وہاب— فائل فوٹو

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن سے لاکھ اختلافات ہوں مگر وہ میرے لیے قابلِ احترام ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ جو ہونا تھا وہ ہوگیا، شیروانی 4 سال بعد آجائے گی، حافظ نعیم صاحب رواداری کو فروغ دیں، ان کے لوگ کھالیں جمع کر رہے تھے، میں کھالوں میں تو مدد نہیں کر سکتا۔

میئر کراچی نے کہا کہ کچھ لوگوں نے کچرے پر کھڑے ہو کر تصویر بنوائی اور  جب کچرا اٹھ گیا تو کوئی تصویر نہیں بنائی، جو تصویر انہوں نے ٹوئٹ کی اس میں کارکنان نے سالڈ ویسٹ کی جیکٹ پہنی تھی، پہلے دو دن وہ کہتے رہے کام نہیں ہوا، تیسرے دن کہا کہ ہم نے آلائشوں کا آپریشن مکمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ آلائشیں اٹھانے کے بعد چونا بھی ڈالا گیا اور اسپرے بھی ہوا ہے، یہ چیلنج مکمل کر لیا ہے، اگلا چیلنج بارشوں کا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میں اب تک واٹر بورڈ کا چیئرمین نہیں بنا ہوں، فائل اب تک گورنر کے پاس ہے، عید سے پہلے تک گورنر صاحب نے فائل پر دستخط نہیں کیے تھے، شہر میں پانی کا بحران تو موجود ہے مگر ہم مینج کر سکتے ہیں۔

میئر کراچی نے کہا کہ لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ جتنا نقصان کرنا تھا کر لیا مزید نہ کریں، اگر آپ مدد نہیں کر سکتے تو نقصان نہ پہنچائیں، شہر میں بیریئرز لگا کر شہر کا حلیہ بگاڑا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نہیں آئے، وہ خود روپوش ہیں، ایسے کام کیوں کرتے ہو کہ روپوش ہونا پڑے، پی ٹی آئی کے بلدیاتی نمائندوں کو انہوں نے نکالا جو خود ہی روپوش ہیں۔

میئر کراچی نے مزید کہا کہ میں اور سلمان عبداللّٰہ الیکشن میں حصہ لیں گے جس کا اعلان پارٹی کی جانب سے جلد کیا جائے گا۔

مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ سیف سٹی کے لیے پیسے موجود ہیں مگر کچھ تکنیکی مسئلہ ہے۔

قومی خبریں سے مزید