کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کا آج 24واں یومِ شہادت عقیدت اور احترام سے منایا جارہا ہے، ان کے یومِ شہادت پر فوج اور عسکری قیادت نے ان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کیپٹن کرنل شیر خان کے یومِ شہادت پر قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کی 24ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی، کور کمانڈر پشاور نے صوابی میں کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور (نارتھ) اور کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز بھی کورکمانڈرکے ہمراہ تھے، پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے شہید کے مزار پر گارڈ آف آنر پیش کیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کا کہنا ہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان کی بے مثال بہادری ہمارے لیے مشعل راہ ہے، انہوں نے جرأت، حب الوطنی کی لازوال تاریخ رقم کی، ان کا یوم شہادت افواج کی وطن کے لیے قربانیوں کا مظہر ہے، ملک کی آبرو کے لیے جان نچھاور کرنے والے درخشندہ ستارے عزت و تکریم کے مستحق ہیں۔
کیپٹن کرنل شیر خان نے جنوری 1999ء میں خود کو لائن آف کنٹرول پر تعیناتی کے لیے پیش کیا، وہ کارگل کے محاذ پر این ایل آئی کی بہادر یونٹ کا حصہ بنے۔
5 جولائی 1999 کو کیپٹن کرنل شیر خان نے شہادت کا تمغہ اپنے سینے پر سجایا۔
کرنل شیر خان شہید کے بھائی کا کہنا ہے کہ کرنل شیر خان شہید نے اپنے آج کو ہمارے آنے والے کل پر قربان کر دیا، پاکستان کا پرچم شہید نے 18400 فٹ کی بلندی پر لگایا۔