• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق


لاہور میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 10 گھنٹوں میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ موسلا دھار بارش کے باعث مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

شہر بھر کے درجن سے زائد علاقوں میں 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

لاہور کے کمشنر محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ شہر بھر کی انتظامیہ اور واسا لاہور کے تمام افسران و اسٹاف نکاسی آب کے لیے مکمل متحرک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل رواں سال لاہور میں زیادہ سے زیادہ 256 ملی میٹر بارش 26 جون کو ہوئی تھی۔

محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 2022 میں لاہور میں 238 ملی میٹر جبکہ 2018 میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی، گزشتہ 30 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔

مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

لاہور میں آج ہونے والی موسلا دھار بارش کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوگئی ہیں، مصری شاہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی اور بچہ جاں بحق ہوگیا۔

چونگی امر سدھو میں بجلی کا تار پانی میں گرنے کے بعد کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوا ہے، جبکہ باغبان پورہ میں کھمبے میں کرنٹ آنے سے نوجوان احتشام جاں بحق ہوا ہے۔

ہنجر وال میں بھی 11 سالہ بچہ پانی میں کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا ہے۔

علی الصبح سے جاری موسلا دھار بارش نے لاہور میں جل تھل ایک کر دیا، متعدد نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ لکشمی چوک میں اب تک 259 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

دوسری جانب لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے لاہور میں کرنٹ لگنے کے واقعات کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ لیسکو کا کہنا ہے کہ لاہور کے بیشتر فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔

ترجمان لیسکو کا کہنا ہے کہ جن مقامات پر درخت اور پول گرے وہاں کام جاری ہے، بارش سے سرکل 1، 3 اور 5 زیادہ متاثر ہوئے تھے۔

’’بارش تھمنے کے چند گھنٹوں میں نشیبی علاقے کلیئر کر دیے جائیں گے‘‘

ایم ڈی واسا غفران احمد نے کہا ہے کہ بارش تھمنے کے چند گھنٹوں میں ہی تمام نشیبی علاقے کلیئر کر دیے جائیں گے، سسٹم اپنی مکمل استعداد پر نکاسی آب کو ممکن بنا رہا ہے۔

لاہور میں سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ نشتر ٹاؤن، تاج پورہ، قرطبہ چوک، جوہر ٹاؤن اور گلشن راوی سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی بادل جم کر برسے۔

گوجرانوالہ میں بارش کا پانی سڑکوں پر جمع ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو گئی ہے۔

 فیصل آباد، جہلم، خوشاب، شکر گڑھ، ملاکنڈ اور مظفر آباد میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ 

نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا شدید بارش میں مختلف علاقوں کا دورہ 

نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شدید بارش میں لاہور شہر کے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا۔

محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم، گلبرگ، لبرٹی، کلمہ چوک انڈر پاس، گارڈن ٹاؤن، فیروز پور روڈ اور قرطبہ چوک میں بارش سے پیدا ہونے والی صورتِ حال کا جائزہ لیا۔

نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے نکاسی آب کے لیے کمشنر لاہور ڈویژن اور ایم ڈی واسا کو موقع پر ہی ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا کہ مختصر مدت میں ریکارڈ بارش ہوئی، انتظامیہ اور واسا کو متحرک کر دیا ہے۔

محسن نقوی کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کر رہا ہوں، شہریوں کی مشکلات کا احساس ہے۔

 لاہور: درخت گرنے سے بجلی کے تار ٹوٹ گئے

لیسکو چیف نے کہا ہے کہ لاہور میں موسلادھار بارش سے مال روڈ اور جی او آر کے علاقوں میں متعدد درخت گر گئے، درخت گرنے سے بجلی کے تار ٹوٹ گئے اور متعدد پول گر گئے۔ 

لیسکو چیف نے کہا کہ بجلی کے تار ٹوٹنے اور پول گرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے، فیلڈ اسٹاف بجلی کا ترسیلی نظام بحال کرنے میں مصروف ہے۔

خیبرپختونخوا، آندھی، بارش اور درخت گرنے سے 3 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں آندھی، بارش اور درخت گرنے سے تین افراد جاں بحق ہو گئے۔

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطاق دو افراد شانگلہ اور ایک خاتون کرک میں جاں بحق ہوئی۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 8 افراد زخمی ہوئے جبکہ 7 گھروں کو جزوی اور ایک گھر کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔

سیکریٹری محکمۂ ریلیف نے کہا کہ متاثرین کو حکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف دیا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید