کراچی میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، پولیس نے دبئی سے آئے نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
منگھو پیر روڈ پر فائرنگ سے دبئی سے آئے نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق مقتول ہاشم پر اے وی ایل سی کے اہلکاروں نے فائرنگ کی، واقعے کے وقت اے وی ایل سی کی موبائل پر سادہ لباس 4 پولیس اہلکار تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہاشم اپنے دوست شہزاد کے ساتھ گزشتہ دوپہر 12 بجے شاہ نورانی مزار پر گیا تھا، رات 9 بجے واپسی پر منگھو پیر روڈ پہنچا تو پولیس نے ہاشم کو رکنے کا اشارہ کیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ واقعے کے وقت ہاشم کا دوست شہزاد موٹر سائیکل چلا رہا تھا، نہ رکنے پر پیچھے سے اے وی ایل سی کے اہلکاروں نے فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق ہاشم کو کمر پر گولی لگی جو سینے سے پار ہو کر شہزاد کی کمر میں لگی، ہاشم اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا، جبکہ شہزاد جناح اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہزاد کے بیان کے مطابق ہاشم 25 منٹ تک سڑک پر تڑپتا رہا، کچھ دیر بعد ایمبولینس منگوا کر ہاشم اور شہزاد کو اسپتال منتقل کیا گیا، ہاشم ایک ماہ قبل اپنی شادی کے سلسلے میں دبئی سے آیا تھا۔
اے وی ایل سی حکام کے مطابق واقعے میں ملوث اہلکاروں سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے وی ایل سی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اہلکار علاقائی پولیس کے تھے یا اے وی ایل سی کے، اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔