کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑنے کہا ہے کہ پرویز خٹک کی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی چاہئے، ن لیگ کو جہاں ممکن ہو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنی چاہئے، شہزاد اکبر اور شہباز گل دونوں پارٹی اور معیشت تباہ کر کے باہر بیٹھے ہیں، شہباز شریف آخری دم تک اپنے بھائی کے وفادار رہیں گے۔
وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں شریک رکن پی ٹی آئی کور کمیٹی شعیب شاہین نے کہ پی ٹی آئی میں جو لوگ ڈیپوٹیشن پر آئے تھے واپس چلے گئے، عمران خان کا ووٹر آج بھی ان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوا ہے، پولیس کی حراست میں لوگ کیسے پرویز خٹک کی میٹنگ میں آئے، انہیں کون لایا؟،تحریک انصاف صرف عمران خان کے نام سے جانی پہچانی جاتی ہے۔
سینئر تجزیہ کار عقیل یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کی پارٹی میں کتنے لوگ شامل ہوئے اس حوالے سے ابہام اور غیریقینی صورتحال ہے، پرویز خٹک نے 57بتائی تھی لیکن وہاں 27یا 35لوگ موجود تھے، ان میں سے بھی بہت سے لوگوں نے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ گرفتار بہت سارے لوگ نو مئی کے واقعات میں ملوث تھے، کچھ لوگ وہ بھی ہیں جو نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ رابطے میں تھے، لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ آوروں کے جن لوگوں سے بھی رابطے تھے ان سے پوچھ گچھ کی گئی ہے، جب تک ایک ایک مجرم کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا یہ سلسلہ جاری رہے گا، مجھے علم نہیں خیبرپختونخوا پولیس نے سابق ایم پی ایز ملک واحد اور ارباب وسیم کو کون سے کیسوں میں بلایا تھا۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہر چیز کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگانا فیشن بن گیا ہے، جہانگیر ترین، ان کی بیٹی اور علیم خان پر پرچے کیے گئے، علیم خان کی بیگم عمران خان سے ملنے گئیں تو تین گھنٹے ویٹنگ روم میں بٹھایا گیا، جہانگیر ترین اور علیم خان نے اربوں روپے عمران خان اور پی ٹی آئی پر خرچ کیے تھے، کیا استحکام پاکستان پارٹی اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر بنائی گئی ہے، شہزاد اکبر اور شہباز گل دونوں پارٹی اور معیشت تباہ کر کے باہر بیٹھے ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پرویز خٹک پہلے دن سے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایسے کام کرنے سے منع کررہے تھے، ن لیگ کو جہاں ممکن ہو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنی چاہئے، پرویز خٹک کی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی چاہئے، ن میں سے ش کبھی بھی نہیں نکل سکتی، شہباز شریف آخری دم تک اپنے بھائی کے وفادار رہیں گے، وہ نواز شریف کو اپنے والد کی جگہ رکھتے ہیں۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ عمران خان کامیاب بنانے کیلئے پاناما کروایا گیا، پچھلے چار سال ن لیگی قیادت کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے عمران خان کے سہولت کار اس میں شامل تھے، پی ٹی آئی کے چار سال میں ن لیگ کا ایک بندہ نہیں ٹوٹا، عمران نیازی اس وقت الیکشن نہیں چاہتا ہے، توشہ خانہ کا تحفہ کم قیمت پرخرید کر بلیک مارکیٹ میں مہنگا بیچنااور جعلی رسیدیں لگانا دکھتے ہوئے سوالات ہیں۔