انڈونیشیا میں ایک خاتون مگرمچھ کے جبڑوں میں 90 منٹ تک پھنسے رہنے کے باوجود معجزانہ طور محفوظ رہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ 27 جولائی کو انڈونیشیا کے کلیمانٹان صوبے میں پام آئل کی شجر کاری میں کام کرنے والی 38 سالہ فلمیرا ڈی جیسز جب کیٹا پانگ ریجنسی میں واقع پتوں اور جھاڑیوں سے ڈھکی ندی کی کم گہری جگہ سے پانی لینے گئی تو کاہی اور سبزے کے نیچے پہلے سے موجود ایک بڑے مگر مچھ نے اچانک اس پر حملہ کیا اور اس کی ٹانگ پکڑ کر اسے پانی کے اندر گھسیٹنے لگا۔
فلمیرا نے بڑی جدوجہد کرکے نہ صرف خود کو پانی میں جانے سے روکا بلکہ چلا کر اپنے ساتھی کارکنوں کو اپنی مدد کےلیے پکارا۔
اس دوران باہمت ساتھی ورکرز نے پانی میں ڈنڈے پھینک کر مگرمچھ کو بھاگنے پر مجبور کیا۔
دریں اثنا خاتون نے بتایا کہ جس جگہ سے مگر مچھ نے مجھے پکڑ رکھا تھا وہاں مجھے شدید تکلیف ہورہی تھی اور میں خود کو چھڑا نہیں پارہی تھی اور مجھے ایسا محسوس ہونے لگا کہ میں کمزور پڑ رہی ہوں اور مرنے والی ہوں کیونکہ میں پانی کے اندر جاتی جارہی تھی۔