اسلام آباد (این این آئی/جنگ نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 5 سال اسمبلی جو میں ہوا وہ ہم سب کیلئے باعث شرم ہے‘ ہم نے سبق نہیں سیکھا جو سیکھنا چاہیے تھا‘موجود اسمبلی تاریخ کی بدترین اسمبلی تھی جس کا حصہ بننے پر عوام سے معافی مانگتا ہوں‘ عوام کو اس بدترین اسمبلی کی نجات سے خوشی ملے گی اور آج خوشی کا دن ہے کیونکہ عوام کو اس بدترین ایوان سے نجات ملی ہے‘ عوام نے کچھ نہیں پایا صرف کھویا ہی کھویا ہے‘اسمبلی میں اپوزیشن نہیں ہے اور حزب اختلاف کے بغیر اسمبلی نامکمل ہے‘ کیا اس ملک کے عوام پر ٹیکس لگانے والے خود ٹیکس دیتے ہیں‘ اگر ممبران ٹیکس ادا نہیں کریں گے تو پھر دوسروں پر ٹیکس کیسے لگائیں گے‘گزشتہ پانچ سال میں ایک بھی قانون عوام کے لیے نہیں بنایا گیا،تمام قوانین حکومت کی سہولت کے لیے بنائے گئے‘اسلحہ کا پرمٹ لینے کےلئے لائنیں لگی ہیں‘ہم نے تاریخ کو مسخ کر دیا ہے کہ ہوا کیا ہے‘ آج عوام کا حکومت کے نظام پر اعتماد اٹھ گیا ہے‘ نظام الٹے‘ سیدھے قوانین بنانے سے درست نہیں ہو گا، عمل سے ہو گا۔
قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہدخاقان کا کہناتھاکہ یہاں جو فرنٹ سیٹ پر بیٹھے ہیں وہ سارے جیل میں رہے‘ اسپیکر نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی زحمت نہ کی‘یہاں لڑائیاں ہوئیں‘ کون سی گالیاں ہیں جو یہاں نہیں دی گئیں؟ امید ہے اگلی اسمبلی میں جو آئیں گے وہ ایوان کا تقدس بحال کریں گے۔عام تاثر یہ ہے ارکان پارلیمنٹ کرپٹ ہیں‘جو ہم ارکان کو تنخواہ ملتی ہے اس سے ہمارے پٹرول کا خرچ بھی پورا نہیں ہوتا۔یہاں پچھلے دنوں 75 یونیورسٹیوں کے قیام کے بل منظور ہوئے‘اسپیکر کو ایسے کاموں کو روکنا چاہیے تھا۔گزشتہ 5سال میں اس اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے‘لوگ سوچتے ہیں کہ سارے ممبران کرپٹ ہیں،یہ باتیں لوگوں کو ہم نے اپنے عمل سے بتانی ہیں‘جتنا نقصان اسمبلی کو انہوں نے دیا وہ کسی نے نہیں دیا۔