لاہور (نمائندہ جنگ) پرویز الٰہی جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے،تفتیشی افسر سےرپورٹ طلب، نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے گجرات میں اربوں کے ترقیاتی منصوبے منظورِ کئے اور ٹھیکوں کے عوض کک بیکس لئے، تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس کے الزامات پر سابق وزیر اعلی پرویز الہی کو 6روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا، عدالت نے 21 اگست کو تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کر لی، نیب نے سابق وزیر اعلی پرویز الہی کو سخت سکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا ،نیب پراسکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیئے کہ پرویز الہی نے بطور وزیر اعلی ضلع گجرات میں اربوں کے ترقیاتی منصوبے منظورِ کیے اور ٹھیکوں کے عوض کک بیکس لیے، نیب پراسکیوٹر کے مطابق تمام ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکوں کےلیے قانون کو یکسر نظر انداز کیا گیا لہذا تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، سابق وزیر اعلی کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ پرویز الہی کی ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں درخواستوں پر سماعت ہونا ہے لہذا کیس کے میرٹ پر بحث نہیں کروں گا عدالت چاہے تو کچھ روز کا جسمانی ریمانڈ دے دے وکیل نے دلائل دیئے کہ اس دوران پرویز الہی کو گھر کا کھانا اور اہلیہ سے ملاقات کی اجازت دی جائے، عدالت نے وکیل کو ہدایت کی کہ اہلیہ سے ملاقات کےلیے الگ سے درخواست دی جائے نیب کی جانب سے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی پر الزامات کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔