• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد پولیس نے چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرلیا


سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو پولیس نے پھر  گرفتار کر لیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کو رہائی کے کچھ دیر بعد ہی اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا، وہ لاہور ہائیکورٹ سے لاہور پولیس کی نفری میں گھر روانہ ہوئے تھے ،مگر ظہور الہٰی ہائوس کے قریب اسلام آباد پولیس نے پرویز الہٰی کی گاڑی کو روکا، انہیں گاڑی سے نکالا اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈنڈا ڈولی کرکے اپنی گاڑی میں ڈال دیا۔

اسلام آباد پولیس چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور سے گرفتار کرکے روانہ ہوگئی،  سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اسلام آباد پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کو گرفتار کرکے اسلاام آباد منتقل کیا جارہا ہے، پرویز الہٰی کو 3 ایم پی او کے تحت 15 دن کیلئے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا جائے گا۔

پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی کا کہنا ہے کہ پولیس عدالتی حکم کے بعد میرے والد کو گھر لے جا رہی تھی، گلی میں داخل ہوتے ہی میرے والد کو اغوا کیا گیا۔

مونس الہٰی نے پرویز الہٰی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں پرویز الہٰی نے دوبارہ گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑنے کیلئے دباؤ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اتنے عرصے اسی لیے اندر رکھا گیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ملاقاتیں اُس سے ہوتی ہیں جو جیل میں نرم ہوجاتا ہے، ان سے جیل میں کوئی ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔

اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کو رہا کرنے اور کسی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ  نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے تحریری حکم میں قرار دیا تھا  کہ پرویز الہٰی کو کسی بھی قانون کے تحت نظر بند بھی نہیں کیا جائے گا۔

چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ سےگھر تک سیکیورٹی فراہم کرنے کی استدعا کی گئی تھی، جس کے بعد عدالت نے پرویز الہٰی کو گھر چھوڑنے کیلئے پولیس کو ہدایت کی۔

کیس کی مزید سماعت 21 ستمبر کو ہو گی، پرویز الہٰی نے نیب کی جانب سے گرفتاری کو چیلنج کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید