آج سے پچاس سال پہلے3 اپریل 1973ء کو پہلی آزمائشی کال کی صورت میں موبائل فون کا تجربہ کامیاب ہوا اور آج موبائل فون امیر و غریب ہر شخص کی ضرورت ہے۔ انٹرنیٹ سے منسلک ہوجانے کی وجہ سے موبائل فون کی افادیت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ جون 2022ء میں وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق پاکستان میں موبائل فون استعمال کرنیوالوں کی تعداد تقریباً ساڑھے انیس کروڑ اور انٹرنیٹ سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد تقریباًساڑھے گیارہ کروڑ تک پہنچ رہی تھی جبکہ اس تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق ملک میں موبائل فون کی درآمدات 32ارب 70کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ اگست کے مہینے میں اسکی درآمدات 71فیصد زیادہ تھیں۔ یہ اضافہ پچھلے مالی سال کے اسی مہینے کی درآمدات کے مقابلے میں 135فیصد زیادہ بنتا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں یعنی جولائی اور اگست کے دوران درآمدات 10ارب روپے کی ہوئیں۔ ڈالر کے لحاظ سے جولائی اگست 2023ء میں درآمدات 179.47ملین ڈالر رہیں جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت میں رجسٹرڈ 101.86ملین ڈالرکی درآمدات کے مقابلے میں 76فیصد زیادہ ہے۔ پچھلے برسوں میں حکومت کی جانب سے پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے کی صنعت کو فروغ دینے کی کوششیں شروع کی گئی ہیں اور انکے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ موبائل کی درآمد پر خرچ ہونے والی رقم میں مقامی صنعت کیلئے اسمبلنگ میں استعمال ہونے والے پارٹس بھی شامل ہونگے تاہم ہمارے معاشی حالات کا تقاضا ہے کہ مکمل موبائل فون کی مقامی طور پر تیاری تیز کی جائے، اس کیلئے تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ نہ صرف موبائل فون کی درآمد پر خرچ ہونیوالا کثیر زرمبادلہ بچایا جاسکے بلکہ تیار فون برآمد کرکے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ بھی ممکن ہو۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998