لندن (اے ایف پی) لندن میں متعدد پولیس اہلکاروں نے اسلحے کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے سے انکار کردیا ہے، گولی لگنے سے سیاہ فام شہری کی موت کے بعد ایک پولیس اہلکار پر قتل کی فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق لندن پولیس کے ایسے 100 اسپیشلسٹ اہلکاروں نے اسلحہ رکھنے کے ٹکٹس محکمے کو واپس کئے جن کے تحت اُن کو ڈیوٹی کے دوران مسلح رہنے کی اجازت ہوتی ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ ’بڑی تعداد میں پولیس افسران نے ڈیوٹی کے دوران اسلحہ نہ رکھنے کا فیصلہ کیا اور گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان کے مطابق ’زیادہ تر اس حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں کہ یہ فیصلہ ان پر کیا اثرات مرتب کرے گی، اُن کے ساتھی اور اہلخانہ اس سے کس حد تک متاثر ہوں گے۔‘ ’وہ اس حوالے سے بھی تشویش کا شکار ہیں کہ انتہائی مشکل حالات اور چیلنجنگ صورتحال میں اُن کے کئے گئے فیصلوں پر بھی اُن کا محاسبہ ہوگا۔‘ ستمبر 2022 میں ایک 24 سالہ سیاہ فام شہری کرس کابا پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے جن کی موت کو اب قتل قرار دے کر گزشتہ ہفتے لندن پولیس کے ایک اہلکار پر فردِ جرم عائد کی گئی۔