• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر: یہودی کمیونٹی پر دہشتگرد حملے کی سازش ناکام، داعش سے متاثر 2 شدت پسند مجرم قرار

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

برطانیہ میں سیکیورٹی اداروں نے مانچسٹر کی یہودی برادری پر ایک بڑے اور جان لیوا دہشت گرد حملے کی سازش کو ناکام بنا دیا۔

عدالت نے داعش سے متاثر 2 شدت پسندوں کو اس خطرناک منصوبے کا مجرم قرار دے دیا ہے، جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملہ ہو جاتا تو اس کے نتائج تباہ کن ہوتے۔

پریسٹن کراؤن کورٹ میں منگل کے روز جیوری نے 38 سالہ ولید سعداوی اور 52 سالہ عمار حسین کو مانچسٹر میں یہودی اہداف پر خودکار ہتھیاروں سے حملے کی منصوبہ بندی کا مجرم قرار دیا۔

استغاثہ کے مطابق دونوں ملزمان نے خودکش نوعیت کے حملے کے لیے  اے کے47 رائفلیں، پستول اور 1200 گولیاں خریدنے کا بندوبست کر رکھا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان نے یہودی علاقوں، اسکولوں اور عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، خفیہ پولیس افسر کے ساتھ نگرانی کے دوران سعداوی نے کہا تھا کہ وہ عمر یا جنس کی کوئی تفریق نہیں کرے گا اور زیادہ سے زیادہ جانی نقصان اس کا مقصد تھا۔

گریٹر مانچسٹر پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل راب پوٹس نے کہا کہ یہ منصوبہ برطانیہ کی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک ثابت ہو سکتا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ گنجان آباد علاقے میں یہودی برادری کو نشانہ بنانے کے نتائج ’انتہائی تباہ کن‘ ہوتے۔

پولیس نے خفیہ کارروائی کے دوران ملزم کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کرائے کی لی گئی ایک گاڑی سے اسلحے کی پہلی کھیپ وصول کر رہا تھا، یہ اسلحہ پولیس نے خود فراہم کیا تھا اور پہلے ہی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔

باڈی کیم فوٹیج میں ملزم کو فرار کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا، تاہم مسلح اہلکاروں نے فوری طور پر اس پر قابو پا لیا۔

تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ مرکزی ملزم ولید سعداوی 2015ء کے پیرس دہشت گرد حملوں کے منصوبہ ساز عبد الحمید اباعود سے متاثر تھا اور اسی طرز کے حملے کو دہرانا چاہتا تھا۔

خفیہ ادارے ایم آئی فائیو کے مطابق سعداوی کے ماضی میں داعش سے وابستہ افراد سے روابط بھی رہے ہیں۔

عدالت نے ملزمان کو دہشت گردی سے متعلق سنگین جرائم میں قصوروار قرار دیتے ہوئے سخت سزاؤں کا عندیہ دیا ہے، جبکہ فیصلے کو برطانیہ میں دہشت گردی کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید