کراچی کے علاقے سچل سے کمبل میں لپٹی لڑکی کی لاش ملنے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے، پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی موت اوور ڈوز کی وجہ سے فحاشی کے اڈے پر ہوئی اور لاش رات کو ٹھکانے لگائی گئی۔
ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ کے مطابق اس واردات میں ملوث گرفتار ملزمان میں محمد کاشف، اعجاز حسین، راجہ نور مسیح اور انیل غوری عرف ہنی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ستمبر کو سچل کی حدود سے کمبل میں لپٹی خاتون کی لاش ملی تھی، ایس ایس یو پولیس نے اس واردات کا سراغ لگا لیا ہے، واردات میں فحاشی کے اڈے کے منیجر سمیت 4 ملزمان ملوث ہیں۔
پولیس تفتیش کے مطابق اڈے پر لڑکی کو جذبات ابھارنے والی گولیاں زیادہ مقدار میں دی گئیں، گولیوں کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے لڑکی کی موت واقع ہو گئی۔
جنید شیخ کا کہنا ہے کہ تفتیش کے بعد پتہ چلا کہ خاتون کی موت فحاشی کے اڈے پر ہوئی۔
خاتون کے مرنے کے بعد اس کی لاش کو سچل تھانے کی حدود میں جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق فحاشی کا اڈا ایک سرکاری افسر کا ہے، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔