نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی دورۂ چین کے دوران متعدد چینی سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین مِن میٹلز وینگ ژولیانگ اور چیئرمین ایم سی سی چِن جیانوانگ کی آج بیجنگ میں ملاقات ہوئی۔
اس ملاقات میں پاکستان میں کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور دونوں کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
نگراں وزیرِ اعظم نے شرکاء کو اپنی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے چائنہ کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی کے سی ای او وانگ ہائی ہوائی اور چیئرمین چائینہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن کی بھی بیجنگ میں ملاقات ہوئی۔
اس ملاقات میں شرکاء نے سی پیک کے تحت دونوں کمپنیوں کے پاکستان میں جاری منصوبوں کے بارے آگاہ کیا اور پاکستان میں انفرااسٹرکچر کی تعمیر، قابلِ تجدید توانائی اور دیگر شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
نگراں وزیرِ اعظم نے چینی کمپنیوں کے پاکستان میں منصوبوں کی پزیرائی کی اور ان کی سرمایہ کاری بڑھانے میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان ملک بھر میں انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کو ٹرانزیشنل اکانومی بنانے اور ملک میں سیاحت کی ترقی کے لیے ریلوے و روڈ انفرااسٹرکچر انتہائی ضروری ہے۔
علاوہ ازیں چائینہ آئل اینڈ فوڈ اسٹفز کے وفد کی بھی چیئرمین لوآن رائیچینگ کی قیادت میں نگراں وزیرِ اعظم سے ملاقات ہوئی۔
اس ملاقات میں انوار الحق کاکڑ نے شرکاء کو پاکستان کے زرعی شعبے کے حوالے سے آگاہ کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں بھی زراعت کے شعبے کو شامل کیا گیا ہے۔
نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان ناصرف زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے کوشاں ہے بلکہ زرعی پیداوار کی پراسیسنگ اور برآمدات میں اضافے کے لیے بھی اقدامات کر رہا ہے۔