اسلام آباد(جنگ رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے عسکری فور کراچی میں کثیر منزلہ عمارت روکنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردیاہے اور آبزرویشن دی ہے کہ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کا کوئی قانونی وجود موجو د ہی نہیں ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھایاہے کہ جب ایک ادارہ آئین و قانون کی نظر میں اپنا وجود ہی نہیں رکھتا تو وہ درخواست کیسے دائر کر سکتا ہے؟،فاضل چیف جسٹس نے ریما رکس دیے کہ قانونی وجود نہ رکھنے پر آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ درخواست دائر نہیں کر سکتا ہے ،تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے عسکری فور کے پارکنگ ایریا میں کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر کے خلاف دائر رٹ پٹیشن منظور کرتے ہوئے اس عمارت کی تعمیر روکنے کاحکم جاری کیا تھا ،جس کے خلاف آرمی ہا ؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو عدالت نے آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا ئے اور چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کا قانونی وجود کیا ہے؟کیاآرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کے قانونی وجود کا آئین، قانون یا رول آف بزنس 1983 میں کہیں پرذکر موجود ہے؟