5 نومبر کو چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) کے چھٹے ایڈیشن کا آغاز ہوتے ہی نمائش میں حصہ لینے والوں نے عالمی اور اعلیٰ سطح کی شاندار ایکسپو کے ذریعے فراہم کردہ وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔
نیسلے اور لیگو جیسی بڑی عالمی کمپنیاں ہوں یا پھر نمائش کا حصہ بننے والی تنزانیہ کے سمندری نباتات کے کسان کی واحد دکان یہ سب دنیا بھر سے اس ایکسپو میں شرکت کے لئے آئے ہزاروں افراد کو بھرپور انداز میں خوش آمدید کہنے کے لئے تیار ہیں۔
1998 سے سمندری نباتات کی کاشت کار، 58 سالہ سافیا ہاشم ماکامے نے نمائش شروع ہونے سے پہلے، اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ"یہ عالمی ایکسپو یقینی طور پر سمندری نباتات کی مصنوعات کیلئے چین جیسی بڑی مارکیٹ کا دروازہ کھولنے کا ذریعہ بنے گی"۔ سافیا کا مزید کہنا تھا کہ "ایکسپو میں سمندری نباتات کی نمائش سے عالمی منڈیوں کی تلاش کے لئے ان کے سفر کا ابھی آغاز ہوا ہے۔
شنگھائی میں 5 سے 10 نومبر تک جاری رہنے والی یہ عالمی ایکسپو، چین کی ترقی کی نئی راہوں کا بہترین نمونہ اور اعلیٰ معیارات پر مبنی ایک بڑے پلیٹ فارم کے ساتھ ساتھ چین کی دنیا بھر کے لئے عوامی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس سال چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نے 154ممالک، خطوں اور عالمی تنظیموں کے نمائندگان کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ 3 ہزار 4 سو سے زائد نمائش کنندگان اور 3 لاکھ 94 ہزار "مختلف کاروبار اور شعبہ جات سے وابستہ پیشہ ور افراد" نے اس تقریب میں شرکت کے لئے رجسٹریشن کرائی ہے، یہ اعداد و شمار وبائی مرض سے پہلے کی سطح پر کاروباری حالات کی واپسی کا اشارہ کرتے ہیں۔
اس سال ایکسپو کا حصہ بننے والی 3 ہزار عالمی کمپنیوں میں سے، تقریباً 200 کمپنیاں 2018ء سے ہر ایکسپو میں شامل ہو تی آ رہی ہیں، جبکہ تقریباً 400 کمپنیاں دو سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد ایک بار پھر ایکسپو میں واپس آئی ہیں۔
یوگنڈا کے ایک کافی کے تاجر، فرینڈن تموکنڈے کا کہنا ہے کہ چین غیر ملکی کاروباری اداروں کو چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو جیسی نمائشوں میں شمولیت کی اجازت دے کر اپنی بڑی مارکیٹ تک رسائی کے بھرپور مواقع فراہم کر رہا ہے۔
ان کی کمپنی کی تحقیق کے مطابق، چین کی مارکیٹ روز بروز پھیل رہی ہے اور اس سے یوگنڈا اور پورے افریقہ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی دلچسپی مزید بڑھے گی۔
فونٹیراز گریٹر چائنہ کے سی ای او تہ ہان چو کے مطابق، چونکہ چین نیوزی لینڈ کی ڈیری کمپنی فونٹیرا کی سب سے بڑی اور اہم اسٹریٹجک مارکیٹوں میں سے ایک ہے، کمپنی نے جہاں اپنے عارضی مارکیٹنگ مقامات کی تعداد بڑھائی ہے وہیں ان معاہدوں میں بھی اضافہ کیا ہے جن پر گزشتہ برسوں کے دوران سی آئی آئی ای میں دستخط کئے گئے تھے۔
چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والے، "بلیو ٹچ ایکسپورٹ" نامی ڈرنکس کمپنی کے بانی، مریک ویسکوسل کہتے ہیں "میرے خیال میں چینی مارکیٹ دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت تیزی سے ترقی کرے گی اور یہاں گاہکوں کو تلاش کرنے کے لئے ایکسپورٹرز کو بہت زیادہ مواقع دستیاب ہیں" وہ پرامید ہیں کہ چین میں ان کے گودام سے زیادہ سے زیادہ لوگ مشروب خریدیں گے۔
سوئس فوڈ کمپنی نیسلے کے ایگزیکٹو نائب صدر، ژانگ ژی چیانگ کا کہنا ہے کہ نیسلے مسلسل چھٹی بار چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کر کے صنعتی تجربات کے تبادلے، صارفین کے ساتھ آن لائن اور آف لائن سمیت دیگر مختلف ذرائع سے روابط کو فروغ دینے کا منتظر ہے، ژانگ کا کہنا ہے کہ اس سال نیسلے اپنے 10 بنیادی کاروباری یونٹس سے درآمد شدہ مصنوعات کو نمائش میں پیش کر رہا ہے، جن میں ڈیری مصنوعات، بچوں کی غذا، کافی اور جانوروں کی خوراک شامل ہے۔
چین میں کھلونوں کی پھیلتی ہوئی مارکیٹ میں مزید مواقع تلاش کرنے کے لئے، کھلونوں کی عالمی کمپنی لیگو بھی چھٹی مرتبہ ایونٹ کا حصہ ہے، جو بچوں کے اعتماد، علمی صلاحیتوں میں اضافے اور مجموعی طور پر ان کی تندرستی کے لئے کھیلوں کی اہمیت و کردار کو اجاگر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
لیگو گروپ کے نائب صدر اور لیگو چائنہ کے جنرل منیجر پال ہوانگ نے کہا ہے کہ "ہم سی آئی آئی ای میں فراہم کردہ شاندار مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چینی صارفین کو جدید ترین معیار کی مصنوعات اور بہترین کھیلوں کے تجربات سے آگاہ کرنے کے لئے سرگرم ہیں"۔
ہوانگ نے مزید کہا کہ "یہ چینی مارکیٹ کے لئے ہماری طویل مدتی اور مضبوط وابستگی کا واضح ثبوت ہے، جسے ہم بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے"۔
سنگاپور بزنس فیڈریشن (ایس بی ایف) نے مارکیٹ کے تازہ اور نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے سنگاپور کی 56 کمپنیوں کے سینئر کاروباری نمائندگان پر مبنی وفد کو بھجوایا ہے۔
ایس بی ایف کے سی ای او کاک پنگ سون کہتے ہیں کہ "سنگاپور کے کاروبار کو چین کی مارکیٹ میں وسعت دینے کے لئے سی آئی آئی ای ایک لازمی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے، خاص طور پر ان میں ڈیجیٹل جدت اور پائیداری کے تیزی سے ترقی کرتے شعبے شامل ہیں۔"
سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی درآمدات میں استحکام موجود ہے، درآمدات کا حجم اس سال سہ ماہی کی سہ ماہی بڑھ رہا ہے۔ چین مسلسل 14 سال سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی درآمدی منڈی ہے۔
ہینکل گریٹر چائنہ کے صدر رجت اگروال کے مطابق "ایکسپو سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ چین باقی دنیا کے ساتھ کاروبار کے لئے مکمل طور پر تیار ہے ۔ یہ ہینکل جیسی کثیر القومی کمپنیوں کے لئے اپنی ٹیکنالوجیز کی نمائش کا ایک بہترین موقع ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ چین ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے جو تجارت کے لئے مضبوط ترقی کی صلاحیت، مختلف دلچسپ مواقع سے بھری ہوئی ہے۔
جنوبی افریقہ میں ویسٹرن کیپ ٹورازم، ٹریڈ اور انویسٹمنٹ پروموشن کمپنی (ویسگرو) کی مشرق وسطیٰ اور ایشیاء میں سینئر ٹریڈ منیجر تھیرو نائیڈو اپنے ملک کے ایکسپورٹرز کو سی آئی آئی ای کے فوائد اور اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ سی آئی آئی ای برآمد کنندگان کو ممکنہ خریداروں اور سرمایہ کاروں سے جوڑنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔
یوگنڈا ایکسپورٹ پروموشن بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایلی ٹوینیو کا کہنا ہے کہ چین ایشیائی ملک کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات سے ہٹ کر تمام اقوام کو مواقع فراہم کرتا ہے۔
ٹوینیو نے مزید کہا کہ ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں کے لئے موقع فراہم کرنے کے علاوہ سی آئی آئی ای ایک ایسا نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم بھی ہے جہاں چینی کاروباری ادارے چین یا عالمی منڈیوں کے لئے مصنوعات یا خدمات فراہم کرنے کے لئے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کر سکتے ہیں۔
ملکی نمائشوں میں 69 ممالک اور 3 عالمی تنظیموں نے شرکت کی جن میں سے 11 ممالک پہلی بار شریک ہوئے۔ گزشتہ پانچ نمائشوں میں تقریباً 350 ارب امریکی ڈالر مالیت کے عارضی سودے دیکھے گئے ہیں۔
تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم فومتھام وچایا چائی کہتے ہیں کہ سی آئی آئی ای چین، تھائی لینڈ اور دیگر شریک ممالک کے درمیان مضبوط تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "سی آئی آئی ای مختلف مصنوعات کی درآمد اور تعلقات کے فروغ کا مقصد پورا کر رہا ہے۔"
فومتھام کے مطابق سی آئی آئی ای چھوٹے اور کم بااثر ممالک کو ایک ساتھ بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے، چین دوسرے ممالک سے برابری کا سلوک روا رکھنے کے علاوہ تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیتا ہے۔
نیسلے کے ژانگ نے کہا کہ "یہ ایکسپو چین کی اپنی مارکیٹ کو دنیا کے لئے کھولنے اور دوسرے ممالک کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک اہم اقدام ہے۔"
ژانگ نے شنہوا سے گفتگو میں کہا کہ ایک موثر اور جدت سے بھرپور پلیٹ فارم کے طور پر " یہ نمائش چین کی اپنی مارکیٹ کے مسلسل پھیلاؤ اور دنیا کے ساتھ مزید مربوط تعلقات قائم کرنے کے لئے کاوشوں کی نشاندہی کررہی ہے، یہ نئے کھپت کے رجحانات کو فروغ دینے کے لئے چین کے عزائم کو بھی ظاہر کرتی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "سی آئی آئی ای چین کے تجارتی آزادی اور عالمگیر اقتصادی ترقی کی حمایت کے فلسفے کا عملی نمونہ ہونے کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی اتفاق رائے پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے، اس طرح یہ آج کی دنیا میں اقتصادی ترقی کے لئے خاص طور پر قابل قدر ہے۔"
ژانگ کا مزید کہنا تھا "سی آئی آئی ای ان اہم لمحات کا بھی شاہد ہے جب ہم نے بہت سے صنعتی شراکت داروں سے تعاون اور معاہدوں پر دستخط کئے۔ 5 ویں سی ائی آئی ای کے موقع پر نیسلے اور (جرمن فارماسیوٹیکل کمپنی) بائر نے چاول کی دوبارہ تخلیق کرنے والے زراعت کے بڑے منصوبے پر تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے، فریقین کے مابین یہ پہلا عالمی تعاون کا پراجیکٹ چین میں ہی طے پایا۔"
قاہرہ میں قائم عرب سینٹر فار ریسرچ اینڈ اسٹڈیز کے مشیر ابو بکر الدیب نے سی آئی آئی ای کو "عالمی تجارت اور عالمگیر اقتصادی ترقی کو فعال کرنے کے لئے ایک روشن مقام کے علاوہ واحد مملکت کی اجارہ داری ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔"
الدیب کا خیال ہے کہ سی آئی آئی ای نے عالمی کمپنیوں، ابھرتے ہوئے کاروباروں اور درمیانے درجے کی فرمز کے لئے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور سب سے بڑے برآمد کنندہ چین کی مارکیٹ میں موقع تلاش کرنے کے لئے بہت سے دروازے کھولے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ چین کی کثیرالجہتی ترقی کی پالیسی عالمی معیشت کو فائدہ پہنچاتی ہے، ایک عالمی کھلاڑی کے طور پر چین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جدت پسندی اور ترقیاتی ٹریک ریکارڈ نے بہت سے ممالک کا اعتماد حاصل کیا ہے۔
الدیب نے کہا کہ عالمی شراکت دار چین کی ترقی، مستحکم معاشی صورت حال اور عالمی سطح پر تعاون کو گہرا کرنے کے دور اندیش اقدامات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایکسپو عالمی تجارتی تبادلے اور نقل و حرکت کو بڑھانے کا ایک بہترین موقع ہے۔"