مصنّف: سیّد سلمان گیلانی
صفحات: 512، قیمت: 3000روپے
ناشر: قلم فاؤنڈیشن(انٹر نیشنل)، یثرب کالونی، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
فون نمبر:0515101 - 0300
سیّد سلمان گیلانی نے اپنے ادبی سفر کا آغاز نعت گوئی سے کیا، یہ ایک ایسا معتبر حوالہ ہے، جو تمام زندگی اُن کے نام کا حصّہ رہے گا، لیکن ایک مزاح نگار کی حیثیت سے بھی اُن کی نمایاں شناخت ہے۔یہ دونوں اصناف ایک دوسرے کی ضد ہیں اور ان دونوں کے درمیان توازن رکھنا نہایت ضروری ہے۔ سلمان گیلانی کی شاعری میں مزاح کے ساتھ طنز بھی ہے۔ زیرِ نظر کتاب اُن کی خود نوشت ہے، جس کے مطالعے سے اندازہ ہوا کہ وہ بہترین نثر نگار بھی ہیں۔یہ کتاب صرف’’ زندگی نامہ‘‘ نہیں، عالمی منظر نامہ ہے، اِسی لیے اِس آپ بیتی کو جگ بیتی بھی کہا جاسکتا ہے۔
سلمان گیلانی نے بھرپور زندگی گزاری ہے، لاتعداد سفر کیے، علمائے کرام، مشائخِ عظّام اور مشاہیر سے ان کی بے شمار ملاقاتیں اور دوستیاں ہیں۔ بقول علّامہ عبدالستار عاصم’’ یہ کتاب ایک حیرت کدہ ہے، سیکڑوں ناقابلِ فراموش، حیرت ناک اور عبرت ناک واقعات پر مشتمل اِس مجموعے کو شائع کرتے ہوئے فخر محسوس کر رہا ہوں‘‘۔سلمان گیلانی نے نصف صدی پر محیط کئی یادگار واقعات اِس کتاب کی وساطت سے ہم تک پہنچائے۔
کتاب کا فلیپ امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے تحریر کیا ہے، جس کا ایک اقتباس ملاحظہ فرمائیں’’ سیّد سلمان گیلانی اکابر واسلاف کی گود میں پَل کر جوان ہوا ہے اور اب میری طرح منزلِ پیری میں قدم رکھ چُکا ہے، اِس لیے اسے احساس ہوا کہ اُن اکابرین کے حیران کُن واقعات وحالات تحریری شکل میں آنے والی نسلوں کے حوالے کرجاؤں تاکہ اُن کے لیے مشعل راہ ہوں۔‘‘