کراچی(نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے الیکشن مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حالات میں کیسے انتخابات ہو سکتے ہیں، الیکشن چند دن مؤخر ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں۔ دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے مولانا فضل الرحمن کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے شمالی علاقے جنوری اور فروری میں شدید سردی کی لپیٹ میں ہوتے ہیں اگر اس کے باوجود بھی ادارے، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ بضد ہیں تو ہم انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے انتخابات مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ رات کا واقعہ بے امنی ہے، ہماری گاڑیوں پر گولیاں لگیں۔ الیکشن میں جانا چاہتے ہیں لیکن ماحول بھی ہونا چاہئے، ان حالات میں کیسے انتخابات ہوسکتے ہیں، انتخابات چند دن مؤخر ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں، الیکشن کمیشن ہماری درخواست پر غور کرے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن چاہتےہیں یہ آئینی تقاضاہے، لیکن اگر ٹرن آؤٹ کم ہوا تو یہ دھاندلی کا امکان پیدا کرے گا۔کاغذات صرف پی ٹی آئی کے مسترد نہیں ہوئے، لیول پلیئنگ فیلڈ صرف ایک پارٹی کی بات نہیں، 2 صوبوں کو بھی یکساں پرامن ماحول فراہم کیا جائے، پیپلزپارٹی کے امیدوار بھی سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہیں۔ علاوہ ازیں سینیٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے بلوچستان کی احتجاجی خواتین کے دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال کی بھی شدید مذمت کی اور اس حوالے سے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ گزشتہ رات مولانا فضل الرحمن کے قافلے پر حملہ ہوا،ہم نے یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اٹھایا ہے کہ ملک میں امن و امان نہیں ہے،ہم پر ماضی میں بھی حملے ہوئے ہیں مولانا فضل الرحمن پر تین حملے ہوئے ہیں مگر ہم نے اف بھی نہیں کی اور ہم اپنے نظرئیے پر قائم ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم کہتے ہیں کہ ریاست ہمیں اور مولانا صاحب کو سیکورٹی فراہم کرے۔مگر مجھے آج تک بلٹ پروف گاڑی نہیں دی گئی اور بتایا گیا کہ آپ کو نہیں دے سکتے ہیں اور خود خرید لیں انہوں نے کہاکہ یہ حملہ انتہائی شرمناک ہے اس کو فوری نوٹس لینا چاہئے ۔